افغانستان کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ افغان سکیورٹی فورسز کی ایک کارروائی کے نتیجے میں 11 طالبان شدت پسند مارے گئے ہیں جن میں ان کے پاکستانی کمانڈروں میں سے ایک بھی شامل ہے۔
وزارت دفاع کی جانب سے ٹوئٹر جاری ایک بیان کے مطابق افغان سکیورٹی فورسز کی اس کارروائی کے نتیجے میں چھ شدت پسند زخمی بھی ہوئے ہیں۔
بیان کے مطابق شدت پسندوں کے خلاف یہ کارروائی گذشتہ روز صوبہ پکتیا کے ضلع مرزاکا میں کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ افغانستان میں ان دنوں جہاں غیرملکی افواج کا انخلا جاری ہے وہیں طالبان اور افغان سکیورٹی فورسز کے درمیان کشیدگی میں بھی ایک مرتبہ پھر سے کشیدگی دیکھی جا رہی ہے۔
11 #Taliban terrorists including one of their #Pakistani commanders were killed and 6 others were wounded in operations conducted by #ANDSF in #Mirzaka district of #Paktia province, yesterday.
— Ministry of Defense, Afghanistan (@MoDAfghanistan) June 28, 2021
Also,4 enemy motorbikes, a large amount of their weapons & amos were seized by #ANA pic.twitter.com/GBiSKBUZ6I
گذشتہ دنوں افغان حکام کی جانب سے کہا گیا تھا کہ متعدد طالبان شدت پسندوں نے ہتھیار ڈال دیے ہیں جبکہ طالبان کی جانب سے بھی اسی طرح کے دعوے کیے گیے تھے اور کہا گیا تھا کہ مبینہ طور پر سکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی ہتھیار ڈال رہے ہیں۔
افغانستان کی وزارت دفاع کی جانب سے پیر کر دوپہر جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے نتیجے میں ’دشمنوں کے چار موٹر بائیکس، بڑی تعداد میں ہتھیار اور دھماکہ خیز مواد قبضے میں لے لیا گیا ہے۔‘
وزارت دفاع کی سلسلہ وار ٹویٹس میں افغانستان کے مختلف علاقوں میں متعدد طالبان شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایک ٹویٹ میں افغان وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ ’شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی کارروائیاں شدت سے جاری ہیں۔‘
دوسری جانب پاکستان نے افغانستان میں تحریک طالبان پاکستان کی کارروائیوں سے متعلق افغان وزارت خارجہ کا بیان مسترد کر دیا ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’افغانستان کے دعوے زمین حقائق اور اقوام متحدہ کی مختلف رپورٹس کے خلاف ہیں۔‘