اسلام آباد میں واقع اطالوی سفارت خانے کے لاکر روم سے شینجن ویزے کے 1000 سٹکرز چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
رواں ماہ نو جون کو پیش آنے والے اس واقعے کی اطالوی سفارت خانے میں انکوائری جاری ہے جبکہ دفتر خارجہ نے وزارت داخلہ اور ایف آئے اے سے بھی چوری شدہ ویزا نمبروں کو ٹریس کرنے کی درخواست کر دی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے منگل کو بتایا کہ اطالوی سفارت خانے کے سفارتی اہلکار نے دفتر خارجہ کو اس معاملے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 'ان اطلاعات کا فوری طور پر متعلقہ انتظامیہ کے ساتھ تبادلہ کر دیا گیا ہے، تاکہ اس حوالے سے مناسب کارروائی کی جاسکے۔'
دفتر خارجہ کی جانب سے یورپ دوئم کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے وزارت داخلہ کو خط لکھا ہے، جس میں ویزا سٹیکرز کے نمبرز درج ہیں، تاکہ جہاں کہیں بھی یہ ویزے سفر کے لیے استعمال ہوں تو داخلی، خارجی و فضائی بحری راستوں پر ان نمبروں کو سسٹم میں چیک کیا جائے۔
وزارت داخلہ کے حکام کے مطابق ان سٹیکرز کے نمبروں کو سسٹم میں شامل کر دیا گیا ہے اور جہاں کہیں بھی چیک آؤٹ ہو گا، سسٹم الرٹ جاری کر دے گا۔ اس کے علاوہ ایف آئی اے نے بھی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
سرکاری حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ سٹکر سفارت خانے کے لاکر روم سے چوری ہوئے ہیں، جس کے بعد یہ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سفارت خانے کے اندر کام کرنے والے اہلکار ملوث ہوسکتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دوسری جانب اس حوالے سے تفتیش کا دائرہ وسیع کرکے دیگر محکموں میں بھی تانے بانے چیک کیے جا رہے ہیں۔ اس سے قبل بھی مختلف سرکاری محکموں کی سفارت خانوں کے سٹاف کے ساتھ ملی بھگت کر کے لاکھوں روپوں کے عوض ویزے بیچنے اور خریدنے کی شکایات ریکارڈ پر موجود ہیں۔
دستاویزات کے مطابق اطالوی سفارت خانے سے چوری ہونے والے 750 شیجن ویزا سٹکرز ITA041913251 سے ITA041914000 کی سیریز میں ہیں جبکہ دیگر 250 شینجن ویزا سٹکرز ITA041915751 سے ITA041916000 کی سیریز کے ہیں۔ شینجن ویزا پورے یورپ میں داخلے کا ویزا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد میں اطالوی سفارت خانے میں سابق سفیر کے جانے کے بعد آڈٹ میں شکایات پر انکوائری بھی کروائی گئی تھی اور اس حوالے سے اطالوی وزارت خارجہ میں بھی سفارت خانےکے مقامی سٹاف کی شکایات موصول ہو چکی ہیں۔
ویزا سٹکرز چوری ہونے کے معاملے پر اسلام آباد میں اطالوی سفاری خانے سے رابطے کی کوشش کی گئی تاہم ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔