تپتی دھوپ، لمبی قطاریں، نہ پانی نہ سایہ اور ہانپتے کانپتے لوگ، جو کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کے لیے اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں قائم ویکسینیشن سینٹر میں موجود ہیں۔
منگل کو جب ہم ایف نائن پارک کے ویکسینیشن سینٹر گئے تو کم از کم دو ہزار لوگوں کو وہاں موجود پایا، جو ایک سے دوسرے کاؤنٹر کی طرف آ جا رہے تھے اور طویل قطاروں میں کھڑے تھے۔
یہ سب لوگ کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کے منتظر تھے، تاہم ویکسین کی کمی یا زیادہ لوگوں کے آنے کے باعث ویکسینیشن سینٹر میں بد انتظامی نظر آ رہی تھی۔
ویکسینیشن سینٹر کے ایک اہلکار نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ روزانہ تقریباً ایک ہزار لوگ ویکسین لگوانے آتے ہیں، جبکہ اس وقت دو سے تین ہزار لوگ سینٹر میں موجود ہیں۔
ایف نائن پارک ویکسینیشن سینٹر میں دو روز کی بندش کے بعد منگل کی صبح ویکسین لگانے کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا ہے، جس کے باعث ویکیسین لگانے والے خواہش مندوں کا رش دیکھنے میں آیا۔
یاد رہے کہ ہفتے کو ویکسین لگانے والوں میں سے بعض نے سینٹر کے مرکزی دروازے کو حملہ کر کے توڑ دیا تھا، جس کے بعد سینٹر کو بند کر دیا گیا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سینٹر کے اہلکار نے بتایا: ’ہم اب بھی ویکسینیشن پوری طرح شروع نہیں کر پائے ہیں تاہم کوشش کر رہے ہیں کہ لوگوں کی ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔‘
انہوں نے کہا کہ سینٹر میں ایسٹرا زینیکا کے علاوہ چینی ویکسینز سائنو ویک اور سائنو فارم لگائی جا رہی ہیں۔
ایف نائن پارک ویکسینیشن سینٹر میں آنے والوں کی بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جنہیں ملک سے باہر سفر کرنا ہے، جس کے لیے کووڈ 19 کی ایسٹرا زینیکا ویکسین لگانا ضروری ہے۔
پاکستان کے مختلف علاقوں سے ایسٹرا زینیکا ویکسین کی کمی کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں اور ایف نائن پارک ویکسینیشن سینٹر میں ہنگاموں اور ویکسینیشن کی بندش کی بھی یہی وجہ لگتی ہے۔
پارلیمانی سیکٹری برائے صحت ڈاکٹڑ نوشین نے منگل کے روز میڈیا کو بتایا تھا کہ ایسٹرا زینیکا اور موڈیرنا ویکسینز کی بڑی تعداد میں خوراکیں جولائی کے پہلے ہفتے کے دوران بیرون ملک سے پہنچ رہی ہیں اور جلد ہی کمی پر قابو پا لیا جائے گا۔
ایف نائن پارک ویکسینیشن سینٹر آنے والوں کی بڑی تعداد کا تعلق صوبہ خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع سے ہے، جنہوں نے سعودی عرب کے علاوہ دوسرے عرب ممالک جانا ہے۔