پاکستان کے جنوبی صوبے سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں کنول کے پودے کی جڑ سے بنے پکوڑے مقبول ہیں۔
لاڑکانہ میں کنول کے پھول کی جڑ کو بطور سبزی استعمال کیا جاتا ہے اور اسے صوبے کے روایتی اور ثقافتی پکوان کی حیثیت حاصل ہے۔ بیہ کہلانے والی یہ سبزی صوبے کے دیہی علاقوں میں خاصی مقبول ہے۔
جوہڑ یا تالاب میں اُگنے والے کنول کے پودے کا پھول سفید یا گُلابی ہوتا ہے اور کونل کے مخروطے شکل کے پھل میں موجود دانوں کو مکھانا کہا جاتا ہے، اس لیے کنول کو پھول کو مکھانا بھی کہا جاتا ہے، جبکہ کنول کی ڈنڈی نما جڑ جس کے اندر سوراخ ہوتے ہیں، اسے سندھی زبان میں بیہ کے نام سے پکارا جاتا ہے۔
سندھ میں بیہ کی سبزی تو پائی ہی جاتی ہے، مگر لاڑکانہ میں بیہ کے بنے پکوڑوں کے بھی چرچے ہیں۔
لاڑکانہ شہر میں باقرانی روڈ پر واقع اتاترک ٹاؤر سے متصل اللہ آباد محلہ بیہ کے پکوڑوں کے لیے شہرت رکھتا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس محلے میں بیہ کے پکوڑے بنانے کا 20 سالہ تجربہ رکھنے والے روشن علی بھٹی نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ مارکیٹ سے بیہ لانے کے بعد اسے دھو کر صاف کر کے آلو کے ساتھ ابالا جاتا ہے، پھر انہیں مکس کر کے پکوڑوں کے لیے مصالحہ بنایا جاتا ہے۔
ان کے بقول اس مصالحے میں ابلے آلو میں زیرہ، اجینو موتو، ہرا دھنیا ور مرچی اور بیہ ڈالی جاتی ہے اور پھر اسے بیسن میں ڈبونے کے بعد تیل میں تل کر تیار کیا جاتا ہے۔
روشن علی بھٹی کے مطابق بیہ کے پکوڑے نہ صرف لاڑکانہ بلکہ آس پاس کے شہروں جیسا کہ لاڑکانہ ضلع کی ڈوکری شہر اور دیگر اضلاع جیسے دادو تک میں مقبول ہیں۔