امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ’طالبان جیسے جنگجوؤں کو ٹوئٹر پلیٹ فارم کے ذریعے پیغام رسانی کی اجازت ہے جب کہ مجھے اس حق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔‘
’میکس نیوز‘ نامی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر ٹرمپ نے ٹوئٹر انتظامیہ کی مذمت کی اور کہا کہ ’یہ بات انتہائی ہتک آمیز ہے کہ جب ٹوئٹر آمروں، چوروں اور قاتلوں کو اپنا پلیٹ فارم استعمال کرنے کی اجازت دے رہا ہے اور اس کے مقابلے میں اس نے کئی ملین فالورز رکھنے والے امریکہ کے سابق صدر کو عوامی رابطے سے محروم کر رکھا ہے۔‘
ٹوئٹر نے رواں برس آٹھ جنوری کو کانگریس کی عمارت پر حملے کے بعد سابق امریکی صدر کا اکاؤنٹ منجمد کر دیا تھا۔ اس وقت آٹھ ملین افراد انہیں فالو کر رہے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کو ٹوئٹر کے ذریعے تنظیم کی خبریں جاری کرنے کی اجازت ہے جب کہ دنیا کو معلوم ہے کہ ان کے عسکری طالبان نے کس طرح کابل کا کنٹرول حاصل کیا۔
بدھ کے روز تک ذبیح اللہ مجاہد کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر تین لاکھ 22 بزار فالوورز موجود تھے۔
العربیہ اردو کے مطابق ٹوئٹر کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں صورت حال تیزی سے بدل رہی ہے اور وہاں پر لوگ اپنی مدد کے لیے ٹوئٹر کا پلیٹ فارم استعمال کر رہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق ٹوئٹر پلیٹ فارم عوام الناس کی سلامتی کو پہلی ترجیح دیتا ہے۔ ’ہم اپنے پلیٹ فارم سے نشر ہونے والے مواد کی مسلسل مانیٹرنگ کر رہے ہیں اور انہیں پلیٹ فارم کے وضع کردہ قواعد وضوابط سے ہم آہنگ بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں اکاؤنٹس کے ذریعے انتہا پسندی کی ترویج پر کڑی سزا دینے سے گریز نہیں کرتے۔‘