پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں ایک خاتون پولیس سب انسپکٹر کا مبینہ ریپ کرنے والا ملزم گرفتار کر لیا گیا۔
آر پی او ڈیرہ غازی خان فیصل رانا نے نے بتایا کہ تھانہ سٹی مظفر گڑھ کے علاقے میں خاتون سب انسپکٹر کے اغوا اور ریپ کے ملزم کاشف اسلام کو اتوار کی صبح گرفتار کر لیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ واردات میں استعمال ہونے والی کار بھی برآمد کر لی گئی۔ ’ملزم کے خلاف مقدمہ نمبر 376/496 اے/511 اور 506بی تعزیرات پاکستان کے تحت درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے‘۔
اس کیس کی ایف آئی آر تھانہ سٹی میں متاثرہ خاتون کی مدعیت میں درج کی گئی۔
ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ خاتون نے بتایا کہ ہفتے کی دوپہر دو بج کر 45 منٹ پر انہیں جینڈر کرائم سے متعلق کیس رپورٹ ہونے کی اطلاع ملی جس پر وہ گھر سے تھانہ صدر کے لیے رکشے پر روانہ ہوئیں۔
انہوں نے موقف اختیار کیا کہ وہ ریسکیو 15 آفس کے گیٹ کے قریب رکشے سے اتریں تو مین سڑک پر کاشف نامی شخص اپنی سفید رنگ کی کلٹس کار میں کھڑا تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق کاشف نے انہیں پستول دکھا کر زبردستی گاڑی میں ڈالا اور چمن بائی پاس کے قریب نامعلوم مقام جہاں جھاڑیاں اور درخت وغیرہ تھے لے گیا۔
متاثرہ خاتون کے بیان کے مطابق ملزم نے انہیں پستول اور چھری کے زور پر ریپ کی کوشش کی لیکن انکار پر تشدد کا نشانہ بنایا اور دھمکایا کہ اگر انہون نے قانونی کارروائی کروائی تو انہیں اور ان کے بچوں کو اغوا کر کے قتل کر دے گا۔ ’
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس کے بعد وہ رات سات آٹھ بجے کے قریب مجھے اسی مقام پر چھوڑ گیا جہاں سے اس نے مجھے اغوا کیا تھا۔‘
آر پی اور ڈیرہ غازی خان فیصل رانا نے بتایا کہ متاثرہ سب انسپکٹر کا میڈیکل ڈی ایچ کیو ہسپتال سے کروا لیا گیا ہے۔ جبکہ ملزم سے تفتیش کا کام ایس پی انویسٹی گیشن مظفر گڑھ کی نگرانی میں دے دیا گیاہے۔
آئی جی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ڈیرہ جی خان سے رپورٹ طلب کر لی اور ملزم کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔
انڈپینڈنٹ اردو نے متاثرہ سب انسپکٹر سے رابطے کی کوشش کی مگر ان سے بات نہ ہو سکی۔