ناروے کی پولیس کا کہنا ہے کہ قدیم نوادرات کی ایک بڑی تعداد جسے عراقی حکام کی جانب سے لاپتہ قرار دیا گیا تھا انہیں اوسلو سے قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
ان اشیا میں قدیم میسوپوٹیمیا سے تعلق رکھنے والی کیونیفارم سمیری طرز تحریر والی تختیوں کی ایک بڑی تعداد شامل ہے جنہیں جنوب مشرقی ناروے میں نوادرات کے شوقین ایک شخص کے گھر کی تلاشی کے دوران ضبط کیا گیا۔
ایک پولیس ترجمان نے روئٹرز کو بتایا ہے کہ کئی گواہوں سے پوچھ گچھ کی گئی لیکن کوئی مجرمانہ الزامات عائد نہیں ہوئے۔
نارویجن نیشنل اتھارٹی فار انویسٹی گیشن اینڈ پراسیکیوشن آف اکنامک اینڈ انوائرمنٹل کرائم (اویکوکریم) کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مجموعی طور پر، عالمی ثقافتی ورثے جتنی اہمیت کی حامل تقریباً 100 اشیا ضبط کی گئی ہیں۔‘
’اب ان کی قدامت اور اصل ہونے کا تعین کرنے کے لیے ماہرین جانچ کر رہے ہیں تاکہ اگر ممکن ہو تو انہیں اصل شکل میں بحال کیا جا سکے۔‘
پولیس نے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ نوادرات ناروے میں کیسے اور کب پہنچیں البتہ عراقی حکام کی طرف سے ناروے کی وزارت ثقافت کو انہیں لوٹا دینے کی درخواست بھیجی گئی ہے۔
پراسیکیوٹر ماریہ باچے ڈہل نے فرانسیسی پریس کو بتایا کہ ’ان اشیا کی بحالی کا طریقہ کار شروع کر دیا گیا ہے لیکن ان کی اصلیت اور صداقت کا تعین کرنے کے لیے پہلے ماہرین کا جائزہ ضروری ہے نیز عراقی حکام کو اپنی درخواست باقاعدہ دستاویزی شکل میں داخل کرنا چاہیے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اس ماہ کے شروع میں امریکہ اور دیگر ممالک سے برآمد ہونے والے 17 ہزار سے زائد لوٹے گئے قدیم نوادرات عراق کے حوالے کیے گئے تھے، جسے ’تاریخ کی سب سے بڑی بازیافت‘ کے طور پر بیان کیا گیا۔
نوادرات کی اکثریت قدیم میسوپوٹیمیا تہذیب سے تعلق رکھتی ہے اور تقریباً چار ہزار سال پرانی ہے۔ انہیں لکڑی کے بڑے ڈبے میں وزارت ثقافت کے حوالے کیا گیا۔
وزارت ثقافت کے مطابق اہم ترین ٹکڑوں کی جانچ کی جائے گی اور بعد میں عراق کے نیشنل میوزیم میں عوام کے لیے انہیں رکھا جائے گا۔
عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کے ساتھ ایک مشترکہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عراقی وزیر ثقافت حسن ندیم نے صحافیوں کو بتایا: ’اس معاملے میں ابھی بہت کام باقی ہے۔ اب بھی سمگل شدہ ہزاروں عراقی نوادرات ملک سے باہر موجود ہیں۔‘
2003 کی امریکی قیادت میں حملے کے بعد سے عراق کی نوادرات کو کئی دہائیوں کی جنگ اور عدم استحکام کے دوران لوٹا گیا ہے۔
عراق کی حکومت تب سے لوٹی ہوئی نوادرات کو آہستہ آہستہ بحال کر رہی ہے۔ تاہم ، فنڈز کی کمی کی وجہ سے ملک بھر میں آثار قدیمہ کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
عراق قدیم میسوپوٹیمیا کا علاقہ ہے جو کہ کئی قدیم تہذیبوں کا گھر ہے۔ کیونیفارم کو دنیا کے قدیم ترین تحریری نظام میں سے ایک سمجھا جاتا ہے ، جو قدیم سمیریوں نے تیار کیا تھا۔
© The Independent