نائن الیون حملوں کے 20 سال مکمل ہونے پر تین امریکی صدور اپنی اپنی اہلیہ سمیت نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے جڑواں ٹاورز والی جگہ پر خاموشی کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوئے۔
امریکہ کی اس قومی یادگار پر سانحے کے بیس برس بعد مذکورہ موقعے پر امریکی جھنڈوں کے ساتھ نکالے گئے جلوس میں امریکہ کے موجود صدر جوبائیڈن، سابق صدر براک اوباما اور بل کلنٹن اکٹھے شریک ہوئے۔
انہوں نے نیلے رنگ کی پٹیاں باندھ رکھی تھیں اور ان کے ہاتھ سینے پر تھے۔ اس موقعے پر اکٹھے ہونے والے ہزاروں امریکی شہریوں نے خاموشی سے مرنے والوں کی یاد منانے میں ان کا ساتھ دیا۔ بعض شہریوں نے حملوں میں ہلاک ہونے والے اپنے پیاروں کی تصویریں اٹھا رکھی تھیں۔
تقریب شروع ہونے سے پہلے ایک جیٹ طیارے نے حملوں کی یاد دلانے کے لیے فضا میں خوفناک آواز کے ساتھ پرواز کی جس پر صدر بائیڈن نے نظر اٹھا کر آسمان کی جانب دیکھا۔
جب ہائی جیکروں نے چار طیارے اغوا کے حملے کیے تب بائیڈن سینیٹر تھے اب وہ امریکی فوج کے کمانڈر ان چیف کی حیثیت سے پہلی مرتبہ نائن الیون کی برسی منا رہے ہیں۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے جمعے کو صدر کا ریکارڈ شدہ بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے حملوں کے بعد قومی اتحاد کے حقیقی احساس کے بارے میں بات کی جو ہر جانب، متوقع اور غیر متوقع مقامات پر بہادری کی شکل میں دکھائی دیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کا کہنا تھا کہ’میرے لیے 11 ستمبر کا بڑا سبق یہ ہے کہ اتحاد ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔‘
صدر بائیڈن آج امریکہ کی ناقابل تسخیر فضا کو تہس نہس کرنے والے اور تین ہزار امریکیوں کی ہلاکت کا باعث بننے والے اس واقعے کی یاد میں ان تینوں مقامات کا دورہ کریں گے جہاں جہاں حملہ کیا گیا تھا۔
امریکی صدر بائیڈن نے جمعے کو ایک ویڈیو جاری کی تاکہ ان لوگوں کو یاد کیا جاسکے جو اس واقعے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
انہوں نے متاثرین کے اہل خانہ کو تسلی دی اور پچھلے 20 سالوں کے دوران امریکی اہلکاروں کی ہمت اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور امریکی قوم سے پرجوش اپیل کی کہ وہ اپنے اختلافات کو بھلا کر حملوں کے بعد پیدا ہونے والے تعاون کے جذبے کو دوبارہ زندہ کریں۔