وزیر خزانہ شوکت ترین نے آج اسلام آباد میں اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت فرخ حبیب اور غذائی تحفظ کے معاونِ خصوصی جمشید چیمہ کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت رواں ماہ سے معاشرے کے کمزور طبقوں کو چینی، آٹے اور دالوں سمیت اشیائے ضروریہ پر مخصوص اعانت دینے کا آغاز کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ مخصوص اعانت نقد رقم کی صورت میں ہو گی جس میں پینتیس سے چالیس فیصد آبادی کا احاطہ کیا جائے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت زرعی پیداوار میں اضافے پر بھی توجہ دے رہی ہے، وسط مدت سے طویل مدت کے لیے اشیائے ضروریہ کے گودام، سرد خانے، زرعی اجناس کی منڈیاں قائم کی جائیں گی جن کا مقصد آڑھتیوں کے کردار کو ختم کرنا ہے اور یہ یقینی بنانا ہے کہ کسان اپنی پیداوار کی مناسب قیمت حاصل کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ منڈی میں مسلسل ترسیل یقینی بنانے کی غرض سے بڑی اجناس کے تزویراتی ذخیرے بھی قائم کئے جا رہے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ دنوں میں گندم کی قیمت میں کمی آئے گی۔شوکت ترین نے کہا کہ حکومت نے اپنی ہر ممکن کوشش کی ہے کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے عالمی سطح پر اضافے کے مکمل اثرات عوام پر مرتب نہ ہوں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے نشاندہی کی کہ عالمی منڈی میں چینی کی قیمت میں اڑتالیس فیصد اضافہ ہوا تاہم ہم نے اس کی قیمت میں صرف گیارہ فیصد اضافہ کیا، پام آئل کی قیمت پچاس فیصد بڑھی لیکن ہم نے اس کی قیمت میں تینتیس سے پینتیس فیصد اضافہ کیا، اسی طرح خام تیل اور گندم کی قیمتوں میں عالمی منڈی کے مطابق اضافہ نہیں کیا گیا۔
جمشید اقبال چیمہ کا کہنا تھا کہ رواں سال دسمبر تک آٹا، چینی، گھی اور دالوں کی قیمتوں میں کمی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت دودھ کے معیار اور ارزاں نرخوں پر فراہمی یقینی بنانے پر توجہ دے رہی ہے اور اس ضمن میں ایک پروگرام دو ہفتے میں شروع کیا جائے گا۔
معاون خصوصی نے کہا کہ ملک میں خوراک کی طلب پوری کرنے کے لیے ہم غیر منافع بخش سے منافع بخش فیصلوں کی طرف منتقل ہو رہے ہیں۔