60 برس کے شبیر حسین خان کو ’بلڈ مین آف کشمیر‘ کہا جاتا ہے۔
سری نگر کے علاقے کمانگر پورہ میں رہنے والے شبیر 1980 کے بعد سے مسلسل خون کا عطیہ کر رہے ہیں اور گذشتہ 41 سالوں میں 174 پنٹس خون عطیہ کر چکے ہیں۔
ان کا واحد مقصد انسانیت کی خدمت اور لوگوں کو خون کا عطیہ کرنے کی ترغیب دینا ہے۔
اس کام میں ان کے ساتھ بہت سے لوگ شامل ہوئے جو اب باقاعدگی سے خون کا عطیہ کرتے ہیں۔
شبیر کا کہنا ہے کہ انہوں نے صرف خون کا عطیہ ہی نہیں کیا بلکہ وہ امدادی کاموں میں بھی سرگرم رہے ہیں چاہے 2005 کا زلزلہ ہو جس نے کشمیر کو ہلا کر رکھ دیا یا 2014 کا سیلاب یا کرونا کی وبا، وہ ہمیشہ لوگوں کی مدد کے لیے پیش پیش رہتے ہیں۔
شبیر سرینگر میں (IRCS) انڈین ریڈ کراس سوسائٹی کے تاحایت رکن ہیں اور وادی میں ان کے زیر اہتمام میڈیکل اور بلڈ کیمپوں کے ساتھ رضاکارانہ خدمات انجام دیتے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
رواں سال جون میں 174 پنٹ خون عطیہ کرنے کے بعد انھیں اپنی فائل اخباری کٹنگز اور ان تمام برسوں کے سرٹیفکیٹس کے ساتھ ریاستی ایوارڈ کے لیے جمع ہونے کی امید تھی لیکن کچھ مثبت نہیں ہوا۔
ایک چھوٹی سی گلی کے اندر اپنے گھر کی چھت پر بیٹھے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’میں نے کبھی ایوارڈ کی خواہش نہیں کی، اللہ کرے کہ میں جو کچھ کروں اس پر مجھے عزت ملے، میں انسانیت کی مدد ہمیشہ کرتا رہوں گا۔‘