متحدہ عرب امارات میں ہونے والی واریئرز عریبیہ چیمپیئن شپ میں اپنے میچ کے لیے 31 سالہ لینا فیاض مکسڈ مارشل آرٹس کے مرد فائٹر کے ساتھ تیاری کر رہی ہیں۔
لینا فیاض اردن کی مکسڈ مارشل آرٹس میں واحد خاتون پروفیشنل فائٹر ہیں۔ فیاض مردوں کی ٹیم ’گلیڈی ایٹرز‘ کی رکن ہیں، جہاں وہ تربیت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ علاقائی اور انٹرنیشنل مقابلوں میں حصہ لیتی ہیں۔
انہیں اپنے والد کی حمایت حاصل ہے جو خود بھی باکسر رہ چکے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ لینا فیاض اس طرح کے کھیل کو 2012 سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ایک طرف تو لینا فیاض کو ان کے مرد ساتھیوں کی جانب سے مکمل حمایت حاصل رہتی ہے لیکن دوسری جانب انہیں معاشرے کی جانب سے شدید تنقید جیسے چیلنجز کا سامنا رہتا ہے۔
ٹریننگ کرتے ہوئے لینا فیاض نے کہا کہ ’مجھے کہا جاتا ہے کہ میں ایک خاتون ہوں جو مرد بننا چاہتی ہوں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مکسڈ مارشل آرٹس کو اپنی ’خوشی‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس گیم کو انجوائے کرتی ہیں کیونکہ اس میں دیگر کمبیٹ سپورٹس کی تکنیک ہیں۔
لینا فیاض عرب ورلڈ کک باکسنگ کی دو مرتبہ چیمپیئن رہ چکی ہیں جبکہ جون میں یو اے ای واریئرز عریبیہ چیمپیئن شپ کے دوران بھی اپنا مقابلہ جیت چکی ہیں۔
وہ رواں ماہ دوبارہ سے اس ٹورنامنٹ میں حصہ لے رہی ہیں۔