سعودی فوٹوگرافر فارس طیران نے مملکت کے صوبے عسیر کے ضلع البرک میں بعض مقامات کی حیران کن تصاویر جاری کی ہیں۔
العربیہ اردو کے مطابق مذکورہ علاقہ نقوش اور آثار قدیمہ سے بھرپور ہے۔ ان تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ علاقے میں پتھریلی چٹانوں کی بہتات ہے اور یہاں سابقہ اقوام کے دور کی قبریں بھی ہو سکتی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فارس نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ان انوکھی ہندساتی شکلوں کو کیا نام دیا جائے یہ ہم نہیں جانتے اور نہ یہ جانتے ہیں کہ یہ کس طرح بنائی گئیں اور اس کے پیچھے کیا وجوہات ہیں؟ یہ کس دور سے تعلق رکھتی ہیں؟
’بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ قبریں ہیں اور بعض نے انہیں رہائش گاہوں کے آثار بتایا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ان کا تعلق پتھروں کے دور سے ہے۔ بہرکیف ان امور سے پردہ اٹھانے کے لیے ماہرین کی جانب سے تحقیق کی ضرورت ہے۔‘
فارس کے مطابق مقامی رہبر حسن المنحجی الہلالی نے انہیں بتایا کہ البرک ضلع کی تاریخ بہت پرانی ہے اور یہ آثار و نقوش سے بھرپور ہے۔ بحر احمر کے ساحل پر واقع ہونے کے سبب اس کا محل وقوع بڑی اہمیت کا حامل ہے۔
جزیرہ عرب کی تاریخ میں دل چسپی رکھنے والے ایک محقق عيد اليحيى کا کہنا ہے کہ اس علاقے کی چیزیں پانچ ہزار سال قبل کے دور کی ہیں۔
تصاویر: فارس طیران