سعودی عرب میں خواتین کی پہلی فٹ بال لیگ کا آغاز پیر (22 نومبر) سے ہونے جا رہا ہے جس سے خواتین کے لیے پشہ ورانہ طور پر فٹ بال کھیلنے اور ورلڈ کپ تک پہنچنے کی راہ ہموار ہوگی۔
سعودی خواتین کو فٹ بال کھلنے کی اجازت کچھ سال قبل ہی دی گئی تھی اور اب لیگ لانچ کی جا رہی ہے تاکہ ایک ایسی قومی ٹیم بنائی جائے جو عالمی مقابلوں میں حصہ لے سکے۔
رواں ماہ سعودی فٹ بال فیڈریشن نے خواتین کی فٹ بال لیگ کا اعلان کیا جس میں 16 ٹیمیں ریاض، جدہ اور دمام میں میچ کھیلیں گی۔
فٹ بالر فرح جعفری اس اقدام سے بہت خوش ہیں۔ وہ پروفیشنل فٹ بال کھیلنا چاہتی ہیں اور اپنے ملک کی ورلڈ کپ میں نمائندگی کرنا چاہتی ہیں۔
اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا: ’شروع میں مجھے بہت مشکلات ہوئیں کیونکہ ہر کسی نے میرے فیصلے کو قبول نہیں کیا۔ مگر میرے دوستوں اور گھر والوں نے بہت حوصلہ افزائی کی۔‘
لیگ میں کھیلنے سے قبل فرح جعفری ٹی وی پر میچ دیکھا کرتی تھیں یا سڑکوں پر رشتہ داروں یا دوستوں کے ساتھ کھیلتی تھیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کے تحت مملکت میں کئی معاشی اور سماجی اصلاحات لائی جا رہی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ فرح جعفری 400 امیدواروں میں سے چنی جانے والی 30 کھلاڑیوں میں سے ہیں، جو قومی سکواڈ کا حصہ ہوں گی۔
انہوں نے کہا: ’میرا خواب ہے کہ میں ایک دن ویمنز ورلڈ کپ میں اپنے ملک کی نمائندگی کروں۔‘
وہ کلب لیول پر انگلینڈ کے مینچیسٹر کلب کے لیے بھی کھیلنا چاہتی ہیں۔
گول کیپر لاما ال اونیزی نے کہا کہ ٹیم کا حصہ بننے پر بہت خوش ہیں۔ ’میں نے اپنا اور اپنے والدین کا خواب پورا کیا۔ انہوں نے اس سفر میں میری بہت حوصلہ افزائی کی۔‘
ریاض میں ایک حالیہ پریکٹس سیشن کے دوران خواتین کی لیگ کی کھلاڑیوں نے شہزادہ فیصل بن فہد سلطان سٹیڈیم میں پریکٹس کی۔
اب تک 13 سے 17 سال کی عمر کی لڑکیوں کے لیے مملکت میں تین ٹریننگ سینٹر قائم کیے گئے ہیں اور 2025 مزید نو ایسے سینٹر بنانے کا منصوبہ ہے۔
رواں ہفتے اعلان کیا گیا کہ جرمنی کی مونیکا سٹاب کو قومی ٹیم کی ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا ہے، جو بحرین اور قطر کی قومی ٹیم کو بھی کوچ کر چکی ہیں۔
انہوں نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا: ’سب کچھ نیا ہے، جیسے ایک بچہ چلنا سیکھتا ہے۔ پانچ سے آٹھ سالوں میں یہ خلیج میں اول نمبر ہوں گی اور یہ ایک بڑی کامیابی ہوگی۔‘
قومی سکواڈ، جسے ’گرین ایگلز‘ کا نام دیا گیا ہے، فروری میں اپنا پہلا دوستانہ میچ کھیلنے کی تیاری کر رہا ہے۔