صنف آہن: ’غلام اسحٰق خان انسٹی ٹیوٹ راکڈ، نسٹ لاکڈ‘

اس مقابلے بازی میں طلبہ اپنی یونیورسٹی کو بہتر ثابت کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی دلچسپ پہلو نکال کر سامنے لے آتے ہیں اور دوسری یونیورسٹی کو کم اہمیت ملنے کا مذاق بناتے ہیں۔

ڈرامہ سیریل صنف آہن کا ایک منظر (تصویر: ٹوئٹر  صارف اصرین)

پاکستان میں انجینیئرز پر تو عموماً میمز بنتی ہی رہتی ہیں، کبھی ان کی پڑھائی تو کبھی مناسب نوکریاں نہ ملنے کے باعث میمز میں انجینیئرز کے متعلق جملے بازی کی جاتی ہے۔

کئی مرتبہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ انجینیئرز بہتر رینکنگ والی یونیورسٹی میں داخلہ ملنے پر بہت خوش ہوتے ہیں۔ اس مقابلے بازی میں طلبہ اپنی یونیورسٹی کو بہتر ثابت کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی دلچسپ پہلو نکال کر سامنے لے آتے ہیں اور دوسری یونیورسٹی کو کم اہمیت ملنے کا مذاق بناتے ہیں۔

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے انداز میں کہیں تو یہ ’جمہوریت کا حسن‘ اور ’ہلکی پھلکی موسیقی‘ ہے جو کہ اکثر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر چلتی رہتی ہے۔

لیکن اس مرتبہ کچھ ایسا ہوا ہے جس نے خیبرپختونخوا کے ٹوپی، صوابی علاقے میں قائم غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ آف انجینیئرنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور اسلام آباد میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے طلبہ کو ایک دوسرے کے مقابل لاکھڑا کیا اور اب غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ کے طلبہ ’فتح‘ کا جشن منا رہے ہیں۔

ہوا کچھ یوں کہ گذشتہ شب ایک نجی ٹی وی چینل کے فوج کے تعلقات عامہ کے شعبے کے تعاون سے بنائے گئے ڈراما سیریل ’صنفِ آہن‘ میں دو اداکاراؤں کے درمیان مکالمہ دکھایا گیا جس میں ایک ادھیڑ عمر خاتون حال ہی میں گریجویٹ ہونے والی اداکارہ (سجل علی) سے پوچھتی ہیں کہ ’کہاں سے پڑھا؟‘ جس پر سجل جواب دیتی ہیں ’نسٹ سے‘، اس پر وہ خاتون کہتی ہیں ’باہر سے کیوں نہیں پڑھا یا غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ سے؟‘

اس پر غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ کے حامیوں نے ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرنا شروع کر دیا اور  دلچسپ تبصرے کیے۔

چوہدری ہشام ایوب وڑائچ نے ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے تحریر کیا: ’گذشتہ برس نسٹ اور غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے نتائج سامنے آ گئے۔ آئی ایس پی آر نے مداخلت کی اور ہمیں ماسٹر پیس دے دیا۔‘

ایک اور ٹوئٹر صارف نے تحریر کیا کہ ’نسٹ میں داخلہ لینا غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ میں داخلہ لینے سے زیادہ مشکل ہے۔ اگر میرے والد صاحب کے سامنے یہ بات کی جاتی تو وہ کہتے ’نسٹ پاکستان کی ٹاپ کی یونیورسٹی ہے جی۔‘

ٹوئٹر صارف شہریار نے بھی دونوں یونیورسٹیوں کے دلچسپ تقابل پر مبنی یہ کلپ شیئر کیا اور اس کے ساتھ لکھا: ’غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ راکڈ، نسٹ لاکڈ ۔‘

ٹوئٹر صارف بدر حنین نے پاکستان میں ٹوئٹر پر چلنے والے ٹاپ ٹرینڈز کی تصویر شیئر کی جس میں ’نسٹ‘ پہلے نمبر پر ٹرینڈ کر رہا تھا۔

انہوں نے ساتھ میں تحریر کیا کہ ’تعریف کرو یا تنقید، رہنا ہم نے ٹاپ پر ہی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس