پاکستان میں انجینیئرز پر تو عموماً میمز بنتی ہی رہتی ہیں، کبھی ان کی پڑھائی تو کبھی مناسب نوکریاں نہ ملنے کے باعث میمز میں انجینیئرز کے متعلق جملے بازی کی جاتی ہے۔
کئی مرتبہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ انجینیئرز بہتر رینکنگ والی یونیورسٹی میں داخلہ ملنے پر بہت خوش ہوتے ہیں۔ اس مقابلے بازی میں طلبہ اپنی یونیورسٹی کو بہتر ثابت کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی دلچسپ پہلو نکال کر سامنے لے آتے ہیں اور دوسری یونیورسٹی کو کم اہمیت ملنے کا مذاق بناتے ہیں۔
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے انداز میں کہیں تو یہ ’جمہوریت کا حسن‘ اور ’ہلکی پھلکی موسیقی‘ ہے جو کہ اکثر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر چلتی رہتی ہے۔
لیکن اس مرتبہ کچھ ایسا ہوا ہے جس نے خیبرپختونخوا کے ٹوپی، صوابی علاقے میں قائم غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ آف انجینیئرنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور اسلام آباد میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے طلبہ کو ایک دوسرے کے مقابل لاکھڑا کیا اور اب غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ کے طلبہ ’فتح‘ کا جشن منا رہے ہیں۔
ہوا کچھ یوں کہ گذشتہ شب ایک نجی ٹی وی چینل کے فوج کے تعلقات عامہ کے شعبے کے تعاون سے بنائے گئے ڈراما سیریل ’صنفِ آہن‘ میں دو اداکاراؤں کے درمیان مکالمہ دکھایا گیا جس میں ایک ادھیڑ عمر خاتون حال ہی میں گریجویٹ ہونے والی اداکارہ (سجل علی) سے پوچھتی ہیں کہ ’کہاں سے پڑھا؟‘ جس پر سجل جواب دیتی ہیں ’نسٹ سے‘، اس پر وہ خاتون کہتی ہیں ’باہر سے کیوں نہیں پڑھا یا غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ سے؟‘
Gajjab Bezzati hai pic.twitter.com/E7qMdG1sHf
— Sadaf Inam || صدف انعام (@VaccinatedSadaf) November 27, 2021
اس پر غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ کے حامیوں نے ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرنا شروع کر دیا اور دلچسپ تبصرے کیے۔
چوہدری ہشام ایوب وڑائچ نے ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے تحریر کیا: ’گذشتہ برس نسٹ اور غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے نتائج سامنے آ گئے۔ آئی ایس پی آر نے مداخلت کی اور ہمیں ماسٹر پیس دے دیا۔‘
results of last year's GIKI v NUST feud came out, ISPR intervened and gave us this masterpiece. pic.twitter.com/5XipynW4fl
— Chaudhry Hashaam Ayub Warraich (@chhashaamayub99) November 27, 2021
ایک اور ٹوئٹر صارف نے تحریر کیا کہ ’نسٹ میں داخلہ لینا غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ میں داخلہ لینے سے زیادہ مشکل ہے۔ اگر میرے والد صاحب کے سامنے یہ بات کی جاتی تو وہ کہتے ’نسٹ پاکستان کی ٹاپ کی یونیورسٹی ہے جی۔‘
So i thought of watching #sinfeahan and i was like please don't say Nust
— Zamah Bukhari (@ZamahBukhari) November 27, 2021
Btw sajjal's few scenes are very relateable
P.s note to Aunty
Its more difficult to get admission in Nust than GIKI
Had it been my dad he would have said, pak ki top uni Nust hai jee
ٹوئٹر صارف شہریار نے بھی دونوں یونیورسٹیوں کے دلچسپ تقابل پر مبنی یہ کلپ شیئر کیا اور اس کے ساتھ لکھا: ’غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ راکڈ، نسٹ لاکڈ ۔‘
Giki rocked nust locked #SinfeAahan #nustlocked#gikirocked #NUST #giki pic.twitter.com/BNtPlttW71
— Shehriyar (@Shehriy16362057) November 27, 2021
ٹوئٹر صارف بدر حنین نے پاکستان میں ٹوئٹر پر چلنے والے ٹاپ ٹرینڈز کی تصویر شیئر کی جس میں ’نسٹ‘ پہلے نمبر پر ٹرینڈ کر رہا تھا۔
انہوں نے ساتھ میں تحریر کیا کہ ’تعریف کرو یا تنقید، رہنا ہم نے ٹاپ پر ہی ہے۔‘
Appreciate kro ya criticize rehna ham nay top pe he ha.
— Badar Hunain Khan (@BadarHunnain) November 28, 2021
Lumber one #NUST pic.twitter.com/TxLTsbmCGz
طلبہ کے درمیان اس کھینچا تانی میں ایسے بھی بہن بھائی آیے جن میں سے ایک ایک ادارے جبکہ دوسرا دوسرے میں پڑھتے ہیں۔
i'm in NUST, my sister is in GIKI. now she wouldn't stop making fun of me
— dhoka cat (@pleaseffshuda) November 28, 2021اگرچہ کسی یونیورسٹی کے معیار کا اندازہ یا اس بارے میں کوئی فیصلہ ایک فرضی ڈرامے کا ڈائیلاگ نہیں کرسکتا، لیکن ٹوئٹر پر بحت کافی دلچسپ رہی۔ کسی بھی تعلیمی ادارے کا بہتر معیار اس کی طریقہ تعلیم، تحقیق، کیمپس پر سہولیات اور اساتذہ کی صلاحیتوں سے لگایا جاتا ہے۔