پاکستان نے اتوار کو آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 کے ابتدائی اور اہم میچ میں روایتی حریف بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دے کر ریکارڈ ساز فتح حاصل کر لی۔
یہ فتح اس لحاظ سے بھی اہم تھی کہ اس سے قبل پاکستان کبھی بھی ورلڈ کپ کا کوئی میچ بھارت سے نہیں جیت پایا تھا اور اسے گذشتہ 12 میچوں میں مسلسل شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اس میچ میں پاکستانی کھلاڑیوں نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کو ہر فیلڈ میں آؤٹ کلاس کیا جس کا اعتراف بھارتی کپتان وراٹ کوہلی نے بھی کیا۔
جہاں پاکستانی کھلاڑیوں کو بہترین کھیل پیش کرنے پر سوشل میڈیا پر داد و تحسین سے نوازا گیا وہیں بھارتی کھلاڑیوں کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
پاکستان سے شکست کے بعد بھارت میں سوشل میڈیا پر بھارتی کرکٹ ٹیم میں شامل مسلمان کھلاڑی محمد شامی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ’غدار‘ قرار دیا جانے لگا۔
محمد شامی کل کے میچ میں بھارت کے لیے سب سے مہنگے بولر ثابت ہوئے تھے۔
انہوں نے 3.5 اوورز میں 11.22 کی اوسط سے 43 رنز دیے اور وہ کوئی وکٹ بھی نہ لے سکے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
محمد شامی کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شائقین نے ان کے خلاف لکھنا شروع کر دیا۔ ایک صارف نے لکھا ’کیا ہوا اصلی روپ دکھا دیا؟‘ جب کہ رائے نامی صارف نے لکھا کہ ’ہاں بھئی میچ فکسنگ کے کتنے پیسے ملے؟‘
ندیم خان نامی صارف نے لکھا: ’اوقات دکھا دی غدار‘، ساتھ ہی انہوں نے ’محمد شامی کو پاکستان کا بارہواں کھلاڑی‘ بھی قرار دیا۔
ایک اور صارف نے محمد شامی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے تحریر کیا کہ ’تم غدار ہو، دکھا دی نا اوقات۔ بھارت میں مزے لینے ہیں مگر دل سے پاکستانی ہو۔‘
جہاں پاکستان سے میچ ہارنے کی وجہ سے محمد شامی کو ’غدار‘ قرار دیا گیا، وہیں بہت سے بھارتیوں نے ان کے حق میں بھی آواز اٹھائی۔
بھارتی کرکٹر وریندر سہواگ نے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ ’محمد شامی پر آن لائن اٹیک بہت افسوس ناک ہے اور ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
’وہ ایک چیمپیئن ہیں اور جو بھی انڈیا کی نمائندگی کرتا ہے وہ کسی بھی آن لائن ہجوم سے زیادہ اپنے دل میں بھارت کے لیے پیار رکھتا ہے۔‘
The online attack on Mohammad Shami is shocking and we stand by him. He is a champion and Anyone who wears the India cap has India in their hearts far more than any online mob. With you Shami. Agle match mein dikado jalwa.
— Virender Sehwag (@virendersehwag) October 25, 2021
سابق بھارتی فاسٹ بولر عرفان پٹھان نے محمد شامی کے حق میں اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا: ’میں کئی ایسے میچز میں بھارتی ٹیم کا حصہ رہا ہوں جن میں بھارتی ٹیم ہاری مگر مجھے کبھی نہیں کہا گیا کہ پاکستان چلے جاؤ۔
’میں کچھ سال پہلے کے بھارت کی بات کر رہا ہوں۔ یہ بکواس ختم ہونی چاہیے۔‘
Even I was part of #IndvsPak battles on the field where we have lost but never been told to go to Pakistan! I’m talking about of few years back. THIS CRAP NEEDS TO STOP. #Shami
— Irfan Pathan (@IrfanPathan) October 25, 2021
بھارتی کرکٹر یوسف پٹھان کا کہنا تھا کہ ’تنقید کرنا جائز ہے مگر کھلاڑیوں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہییں۔ یہ گیم ہے جس میں بہتر کھیلنے والا جیت گیا۔
’انہی کھلاڑیوں نے ہی بھارت کو پچھلے کچھ سالوں میں بہت میچز جتوائے اور ہار کے جیتنے والے کو بازیگر کہتے ہیں۔‘
Criticising is fine but khiladiyon ko abuse nahi karna chahiye. Ye game hai, better team on that day won. Inhi cricketers ne India ko bohot matches jitaye hain pichle kuch saalon mein. Aur haar kar jeetne wale ko hi baazigar kehte hai na! #indiaVsPakistan #INDvPAK #T20WorldCup21 pic.twitter.com/cLqNmbRQ9T
— Yusuf Pathan (@iamyusufpathan) October 25, 2021