سعودی وزارت ثقافت کے تحت لٹریچر، پبلشنگ اینڈ ٹرانسلیشن کمیشن کی میزبانی میں سعودی عرب سمیت سات دیگر ممالک کے ماہرین ترجمہ نے رواں ہفتے ریاض میں ترجمے کی عالمی صنعت کو درپیش اہم مسائل اور چیلنجز کا جائزہ لیا۔
اس فورم میں پینل مباحثے، اور انٹرایکٹو ورکشاپس سمیت ادبی ترجمے کے شعبوں میں نئے امکانات اور تکنیکی مسائل پر گفتگو ہوئی۔ خبروں کے ترجمے، سیاسی بیانات کے ترجمے اور زبان کی تشریح سمیت مختلف مباحثوں کے دوران ترجمے کی ٹیکنالوجیز اور کمپیوٹر کی مدد سے ترجمے کے اہم عوامل کو زیر بحث لایا گیا۔
دنیا بھر میں کلچر کے مسائل سے نمٹنے میں ترجمہ کیسے مددگار ہو سکتا ہے، اس معاملے پر ماہرین کی جانب سے حکمت عملی کا اشتراک اور تبادلہ خیال کیا گیا۔
لیوین یونیورسٹی (بیلجیئم)، نیشنل یونیورسٹی آف کولمبیا، لومیر یونیورسٹی لیون (فرانس)، حمد بن خلیفہ یونیورسٹی (قطر)، گریناڈا یونیورسٹی (سپین)، یونیورسٹی آف کولمبیا سمیت یونیورسٹی آف لندن جیسی اہم بین الاقوامی یونیورسٹیوں کے نو ممتاز مقررین، تربیت دہندگان اور پروفیسرز نے فورم کے پینل سیشنز اور تربیتی ورکشاپس میں حصہ لیا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ادب، اشاعت اور ترجمہ کمیشن کے سی ای او ڈاکٹر محمد علوان نے کہا ’ہمیں ترجمہ فورم کے پہلے کامیاب ایڈیشن کی میزبانی کرنے پر فخر ہے۔ یہ اعزاز کی بات ہے کہ ہم ترجمے کے شعبے میں سرکردہ ماہرین کے ساتھ ان طریقوں پر تبادلہ خیال کریں جن سے ہم اس شعبے کی ترویج پر کام کر سکتے ہیں۔ سعودی عرب خطے میں ترجمے اور اشاعت کی سب سے بڑی مارکیٹوں میں سے ایک ہے، اور ہم مقامی مصنفین اور مترجمین کی حوصلہ افزائی سمیت بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے، اور ایک معاون ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنے کے ذریعے اس شعبے کو مزید ترقی دینے کے لیے ہر ممکن کوششں کر رہے ہیں۔‘
فورم کے دوران لٹریچر، پبلشنگ اینڈ ٹرانسلیشن کمیشن نے طلبا، شوقین افراد اور پیشہ ور مترجمین کے لیے سعودی عرب کے پہلے آڈیو ویژول ترجمہ چیلنج کا اہتمام کیا گیا۔ دو روزہ ’موویزیشن چیلنج‘ کے دوران، دو سے تین ارکان پر مشتمل ٹیموں نے سعودی ثقافت اور تاریخ سے متعلق مختصر فلمی کلپس کا عربی سے انگریزی، فرانسیسی، ہسپانوی اور کورین زبانوں میں ترجمہ کرنے کا مقابلہ کیا۔ شرکا کے لیے 5،500 سے 20،000 سعودی ریال کے انعامات مختص کیے گئے۔