امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے اینکر کرس کوومو کو جنسی ہراسانی کے الزامات میں گھرے اپنے بھائی اور نیویارک کے سابق گورنر اینڈریو کوومو کی مبینہ طور پر مدد کرنے پر برطرف کر دیا ہے۔
نیو یارک کی اٹارنی جنرل لٹیشا جیمز سابق گرونر اینڈریو کوومو کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات کی تحقیقات کر رہی ہیں۔ رواں ہفتے ان کے دفتر سے مزید تفصیلات جاری ہوئیں جن سے ظاہر ہوا کہ سی این این پر پروگرام ’کوومو پرائم ٹائم‘ کے میزبان کرس کوومو اپنے بھائی اینڈریو کا عہدہ بچانے میں ان کی مدد کرتے رہے۔ نیٹ ورک نے کرس کو منگل کو معطل کردیا اور اندرونی انکوائری کا حکم دیا تھا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق سی این این نے معاملے کے جائزے کے لیے ایک قانونی فرم کی خدمات حاصل کی، جس کے وکلا نے کرس کوومو کی برطرفی کی سفارش کی۔ اس کے بعد سی این این کے سربراہ جیف زکر نے ہفتے کو اینکر کو اس فیصلے سے آگاہ کیا۔
زکر نے ادارے کے سٹاف کو بھیجی گئی ایک ای میل میں کہا: ’یہ فیصلے آسان نہیں ہیں اور اس میں بہت سے پیچیدہ عوامل شامل ہیں۔‘
نیٹ ورک نے کہا: ’اس جائزے کے عمل کے دوران اضافی معلومات سامنے آئی ہیں۔‘
سی این این نے ان معلومات کے بارے میں مزید نہیں بتایا اور نہ ہی اس بات کی نشاندہی کی آیا ان کا کرس کے بھائی سے کوئی تعلق ہے۔
دوسری جانب کرس کوومو نے ٹوئٹر پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے اپنی برطرفی کے فیصلے کو مایوس کن قرار دیا۔
انہوں لکھا: ’میں سی این این میں اس طرح سے اپنی مدت ختم نہیں کرنا چاہتا تھا لیکن میں پہلے ہی آپ کو بتا چکا ہوں کہ میں نے اپنے بھائی کی کیوں اور کیسے مدد کی۔ یہ مایوس کن ہے مگر میں یہ کہنا چاؤں گا کہ کوومو پرائم ٹائم کی ٹیم اور جو کام ہم نے کیا اس پر مجھے فخر ہے۔‘
برطرفی کے باوجود سی این این نے کہا ہے کہ وہ مناسب طور پر کرس کے طرز عمل کی تحقیقات جاری رکھے گا۔
نیو یارک کے آنجہانی گورنر ماریو کوومو کے بیٹے، اینڈریو اور کرس، ایک سال پہلے تک اونچی اڑان بھر رہے تھے۔
تین بار گورنر رہنے والے اینڈریو کی کرونا وبا سے نمٹنے کے لیے ابتدائی طور پر بہت سے حلقوں میں تعریف ہوئی جب کہ کرس کو سی این این پر اعلیٰ درجہ کی شخصیت کے طور پر پہچان ملی لیکن گورنر اینڈریو کوومو پر جنسی ہراسانی کے الزام کے بعد اب دونوں کو ہی اپنے عہدے چھوڑنا پڑے ہیں۔
وبا کے دوران اس سے نمٹنے کی کوششوں پر بات کرتے ہوئے اینڈریو اکثر اپنے بھائی کے پروگرام میں انٹرویو دیتے نظر آئے۔
ای میلز اور ریاستی اٹارنی جنرل لٹیشا جیمز کے لیے کام کرنے والے تفتیش کاروں کو دیے گئے کرس کے تصدیقی بیان کی بقول کے مطابق وہ ہراسانی کے الزامات کے بعد ردعمل کی تیاری میں اینڈریو کی ٹیم کی مدد کرنے کے لیے سرگرم رہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اٹارنی جنرل کے دفتر کے مطابق اینڈریو کوومو نے کم از کم 11 خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیا۔
سابق گورنر نے ممکنہ مواخذے کے مقدمے سے بچنے کے لیے اگست میں استعفیٰ دے دیا تھا۔
اگست میں اپنے بھائی کے استعفے کے بعد سی این این پر دیے گئے آن ایئر بیان میں کرس کوومو نے کہا تھا کہ ’میں نے اپنے بھائی کی صورت حال کے بارے میں پریس کو کبھی استعمال نہیں کیا۔‘
لیکن اٹارنی جنرل کی رپورٹ سے اس بات کا انکشاف ہوا کہ کرس کوومو نے اپنے بھائی پر جنسی ہراسانی کے مسلسل بڑھتے ہوئے الزامات کے دفاع میں مدد کے لیے حکمت عملی کا حصہ بن کر نہ صرف سی این این کے رہنما اصولوں کی خلاف ورزی کی بلکہ صحافتی اقدار کی بھی خلاف ورزی کی۔
دا گارڈین کے مطابق اٹارنی جنرل کی جانب سے جاری تفصیلات میں یہ سامنے آیا کہ کیسے کرس نے اپنے بھائی پر ہراسانی کا الزام لگانے والی خواتین کی معلومات حاصل کرنے کے لیے اپنے ذرائع پر دباؤ ڈالا، اور ان معلومات کو اپنے بھائی کے سٹاف تک پہنچایا اور الزامات کے درعمل کی حکمت عملی بنانے میں مدد کی۔
ان انکشافات کے بعد سی این پر تنقید بڑھتی رہی اور کرس کو برطرف کرنے کا دباؤ بڑھتا گیا۔
متاثرین کے حقوق پر کام کرنے والی مریسا ہوچسٹیٹر نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ انہیں تشویش تھی کی سی این این نے اب تک کرس کو غیر اخلاقی رویے پر برطرف نہیں کیا۔
As a survivor who has trusted @CNN with my story, it is deeply disturbing that Chris Cuomo remains employed. His unethical behavior - plus that of anyone giving him any info in the first place - should be disqualifying for a journalist. If they keep him on, they can’t be trusted.
— Marissa Hoechstetter (@MHoechstetter) November 30, 2021
اینڈریو پر مبینہ ہراسانی کا الزام لگانے والی خاتون شارلٹ بینٹ نے کہا کہ اپنے بھائی کی طرح ’کرس نے اپنے وقت، نیٹ ورک اور وسائل کو متاثرین کو بدنام کرنے، ان کے خلاف معلومات جمع کرنے اور ہمارے قابل اعتبار الزمات کو جھٹلانے میں صرف کیا۔‘
کرس نے ریاستی تفتیش کاروں کو بتایا تھا کہ ان کا مقصد بے غرض تھا۔ کرس کے بقول ’میرے لیے اتنا ہی اہم ہے کہ اپنے خاندان کو کیسے تحفظ فراہم کیا جائے؟ میں ان کے تحفظ میں کیا مدد کر سکتا ہوں؟ شائد مجھے اس بارے میں زیادہ سوچنا چاہیے تھا کہ میں خود کو کیسے بچاؤں جو مجھ سے کبھی نہیں ہوا‘۔
اس حوالے سے این بی سی کے لیے صحافی ڈین فرومکن نے لکھا کہ اور دفاع میں آنے والے بعض افراد کا کہنا ہے کہ کرس محض بھائی کی محبت میں ایسا کر رہے تھے۔ ’لیکن بھائی کی محبت کا اظہار ایسے کاموں میں ہوتا ہے جب معاملہ نجی سطح پر مداخلت کا ہو اور عوام کو دھوکہ نہ دیا جا رہا ہو اور خاص طور پر اس وقت نہیں جب آپ کا کام خبروں کا احاطہ کرنا ہو۔‘
انہوں نے لکھا: ’خبروں کے شعبے میں اہم ترین ادارے کے طور پر سی این این کے اعلیٰ حکام پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کوومو کا محاسبہ اور صحافتی اقدار کی پاسداری کا عزم کا از سر نو کا اظہار کریں۔ یہ مقصد کوومو کی برطرفی سے کم اقدام سے حاصل نہیں ہو گا۔ پھر انہیں کس بات کا انتظار ہے؟‘
سی این این نے آخر کار ہفتے کو کرس کوومو کو برطرف کردیا۔