پنجاب پولیس کے مطابق فیصل آباد کے علاقے ملت ٹاؤن میں دو خواتین پر چوری کا الزام لگا کر ان پر تشدد اور سرعام برہنہ کرنے کے الزام میں پانچ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
تھانہ ملت ٹاؤن فیصل آباد پولیس کے ایس ایچ او رضوان شوکت نے بتایا کہ اس واقعے کی ایف آئی آر ایک متاثرہ خاتون آسیہ بی بی کی مدعیت میں درج کر لی گئی ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق آسیہ بی بی نے بیان دیا کہ وہ علاقے میں اپنی دو ساتھیوں کے ہمراہ کاغذ اٹھانے کا کام کرتی ہیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’کام کے دوران انہیں پیاس لگی تو وہ سڑک پار ایک الیکٹرانکس کی دکان میں پانی پینے چلی گئیں۔ جب اندر گئیں تو دکاندار نے ان پر چوری کا الزام لگا دیا اور ان پر تشدد شروع کر دیا۔ اس کے بعد وہاں اور لوگ بھی اکٹھے ہوگئے اور انہوں نے آسیہ بی بی اور ان کی ساتھی کو زبردستی برہنہ کیا، اس کے بعد پہلے دکان میں بند رکھا پھر باہر سڑک پر گھسیٹا۔‘
ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ انہوں نے پہلے تین ملزمان کو گرفتار کیا تاہم بعد میں دو دیگر ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کیس میں چار نامزد اور پانچ نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’دکانداروں نے ان خواتین پر تشدد کیا، انہیں برہنہ کیا اور ان کی ویڈیو بنائی۔ بعد میں اس ویڈیو کو وائرل کر دیا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک چادر میں لپٹی خاتون دکان کے فرش پر بیٹھی رو رہی ہیں جبکہ ایک خاتون کو کچھ افراد باہر سے اٹھا کر دکان کے اندر لا رہے ہیں۔
ویڈیو کے مطابق یہ افراد ان خواتین کے ساتھ نازیبا زبان استعمال کرتے ہیں، انہیں مارتے ہیں، اور ان کے کپڑے پھاڑ دیتے ہیں۔
اس واقعے کی سڑک پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج میں ان خواتین کو دکان کے اندر جاتے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ اس میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی خواتین دکان کے اندر داخل ہوئیں ایک شخص دکان کا دروازہ باہر سے بند کر دیتا ہے۔
واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سٹی پولیس آفیسر ڈاکٹر محمد عابد نے بتایا کہ اس کیس میں ملوث پانچ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب اس واقعے کا نوٹس وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب نے بھی لیا ہے۔