بھارت کی مرکزی کابینہ نے ملک میں خواتین کے لیے شادی کی کم از کم عمر 18 سال سے بڑھا کر 21 سال کرنے کی تجویز منظور کر لی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے گذشتہ سال یوم آزادی کے موقعے پر کی گئی تقریر میں اس تجویز کا ذکر کیا تھا۔
بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’یہ حکومت بیٹیوں اور بہنوں کی صحت کے بارے میں فکر مند ہے۔ بیٹیوں کو غذائی قلت سے بچانے کے لیے ضروری ہے کہ ان کی صحیح عمر میں شادی کی جائے۔‘
اس وقت بھارت میں مردوں کے لیے شادی کی قانونی عمر کم از کم 21 سال اور خواتین کے لیے 18 سال مقرر ہے۔
کابینہ سے منظوری کے بعد حکومت اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پروہیبیشن آف چائلڈ میرج ایکٹ، سپیشل میرج ایکٹ، اور ہندو میرج ایکٹ میں تبدیلیوں پر غور کر رہی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
حکومتی سرپرستی میں کام کرنے والی ’نیتی آیوگ ٹاسک فورس‘ نے بھی اس تجویز کی حمایت کی ہے۔
گذشتہ سال قائم ہونے والی اس ٹاسک فورس میں اعلیٰ حکومتی ماہر وی کے پال، وزارت صحت، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت اور وزارت قانون کے اعلیٰ حکام شامل ہیں۔
اس تجویز پر سفارشات دسمبر میں پیش کی گئی تھیں کیونکہ ٹاسک فورس نے زور دیا تھا کہ پہلے حمل کے وقت عورت کی عمر کم از کم 21 سال ہونی چاہیے۔
ٹاسک فورس کا یہ بھی کہنا تھا کہ شادیوں میں تاخیر کا خاندانوں، معاشرے اور بچوں پر صحت، سماجی اور مالی لحاظ سے مثبت اثر پڑتا ہے۔
اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے راجیہ سبھا کی رکن اور اداکارہ جیا بچن کا کہنا تھا کہ: ’یہ ایک اچھا فیصلہ ہے۔ اس سے لڑکیوں کو مزید تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔ وہ اپنی آزادی سے لطف اندوز ہو سکیں گی اور انہیں روزگار کے بہتر مواقع بھی ملیں گے۔‘