عرب اتحاد نے حوثیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات کا مال بردار بحری جہاز فوری طور پر چھوڑ دیں ورنہ ضرورت پڑنے پر طاقت کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔
سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق عرب اتحاد کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی ال مالکی کا کہنا ہے کہ ’دہشتگرد حوثی ملیشیا جہاز کے خلاف بحری قزاقی کی مجرمانہ کارروائی کے نتیجے میں مکمل طور پر ذمہ دار ہوگی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’یہ کارروائی بین الاقوامی انسانی قانون، سان ریمو مینیول آن آرمڈ کنفلکٹس ایٹ سی اور اقوام متحدہ کے لا آف دا سی کی خلاف ورزی ہے۔‘
’ملیشیا فوری طور پر جہاز کو چھوڑ دیں یا پھر اتحادی فورسز تمام ضروری اور اس خلاف ورزی سے نمٹنے کے لیے تمام ضروری اقدامات لیں گی، جن میں طاقت کا استعمال بھی شامل ہے اگر ضروری ہوا۔‘
اس کارگو بحری جہاز کو یمن کے ساحلی شہر حدیدہ کے قریب سے ہائی جیک کیا گیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
متحدہ عرب امارات کا روابی نامی بحری جہاز یمن کے قریب سوکوٹرا جزیرے سے سعودی عرب میں جازان بندر گاہ تک ایک ہسپتال سے آلات لے کر آرہا تھا۔ جزیرے پر یہ ہسپتال سعودی عرب نے قائم کیا تھا۔
اس بحری جہاز میں جو سامان لایا جا رہا تھا اس میں ایمولینس گاڑیاں، بطی آلات، ٹیلی کمیونیکیشن ڈیوائسز، خیمے اور کچن سے متعلق اشیا سمیت سکیورٹی اور ٹیکنیکل سامان شامل ہے۔
ال مالکی نے کہا کہ اس مجرمانہ عمل کی مکمل ذمہ داری حوثیوں پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے ملیشیا سے کہا کہ وہ جہاز کو فوری طور پر چھوڑ دیں۔