وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب و داخلہ مرزا شہزاد اکبر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔
شہزاد اکبر کی جانب سے استعفیٰ دینے کا یہ اعلان پیر کے روز ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کیا گیا۔
اپنی ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے وزیراعظم کے مشیر کی حیثیت سے آج استعفیٰ دے دیا ہے۔ میں مخلصانہ امید رکھتا ہوں کہ احتساب کا عمل وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی کے منشور کے مطابق جاری رہے گا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ پارٹی کے ساتھ منسلک رہیں گے اور بحیثیت قانون دان اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
I have tendered my resignation today to PM as Advisor. I sincerely hope the process of accountability continues under leadership of PM IK as per PTI’s manifesto. I will remain associated with party n keep contributing as member of legal fraternity.
— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) January 24, 2022
یونیورسٹی آف لندن کے گریجویٹ اور پیشے کے لحاظ سے قانون دان شہزاد اکبر اگست 2020 سے وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں مشیر کی حیثیت سے کام کر رہے تھے، اس سے قبل وہ معاون خصوصی کے عہدے پر فائز رہے تھے۔
انہوں نے پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے بنائے گئے ’ایسٹ ریکوری یونٹ‘ کے سربراہ کے طور پر کام کیا۔
حکومت کا حصہ بننے سے بیرسٹر شہزاد اکبر، قومی احتساب بیورو (نیب) کے ڈپٹی پروسیکیوٹر کی حیثیت سے بھی کام کرتے رہے ہیں۔
You worked under tremendous pressure,it was never easy to take on Mafias but way you worked and handled cases is admirable, more important work is now awaiting you Inshallah.. https://t.co/JSYKHYdCAt
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) January 24, 2022
ان کے استعفے کی خبر پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’آپ نے شدید دباؤ میں کام کیا، مافیا کے خلاف کام کرنا آسان نہیں تھا لیکن جس طرح آپ نے کام کیا وہ قابل ستائش ہے۔‘
’مزید اہم کام اب آپ کے منتظر ہیں۔‘ تاہم انہوں نے وضاحت نہیں کی کہ یہ اہم ذمہ داری کیا ہوسکتی ہے۔
اخباری اطلاعات کے مطابق وزیراعظم شہزاد اکبر کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھے تاہم اس بارے میں سرکاری طور پر کچھ نہیں کیا گیا ہے۔