مایونیز پر ایک لڑائی کی وجہ سے اپنے دوست کو جان سے مار دینے والے شخص کو امریکہ میں ایک عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
ریاست آئیوا کے رہائشی 29 سالہ کرسٹوفر ارلباکر اور 30 سالہ کیلب سولبرگ کے درمیان اس وقت لڑائی ہوئی جب ارلبارکر نے سولبرگ کے کھانے کے اوپر مایونیز پھیلا دیا۔ دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، جس کے بعد ارلباکر نے سولبرگ پر اپنی گاڑی چڑھا دی۔
ارلباکر کو گذشتہ پیر کو سزا سنائی گئی۔ انہوں نے 17 دسمبر 2020 کو اپنے دوست سولبرگ پر تین بار گاڑی چڑھائی تھی۔
اس وقت کی تفصیلات کے مطابق دونوں ایک اور شخص کے ساتھ رات دیر گئے ایک بار میں شراب نوشی کر رہے تھے، جب ان میں مایونیز کے معاملے پر تلخ کلامی کے بعد لڑائی ہوگئی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ارلباکر نے سولبرگ کے بھائی کریگ پرائیر کو کال کی جو اُس وقت پہنچے جب دونوں میں ایک اور لڑائی شروع ہونے والی تھی۔ رپورٹس کے مطابق ارلباکر نے سولبرگ کو گولی مارنے اور ان کے گھر کو آگ لگانے کی دھمکی دی۔
بعدازں ارلباکر نے کریگ پرائیر کی گاڑی کو اپنی گاڑی سے ٹکر ماری اور پھر سولبرگ پر گاڑی چڑھا دی۔
ڈسٹرکٹ کورٹ جج گریگ سٹینزلینڈ نے کہا: ’ارلباکر کے پہلے وار پر سولبرگ نہیں مرے۔ ان کے چِلّانے اور اپنے بھائی کریگ پرائیر کو بلانے کی آوازیں آرہی تھیں۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’وہاں سے جانے کی بجائے ارلباکر سڑک پر گئے اور پھر واپس مڑ کر ایک اور بار سولبرگ کو گاڑی سے مارا۔ اپنا کام مکمل کرنے کے لیے انہوں نے ایک آخری بار سولبرگ پر گاڑی چڑھا دی۔‘
ارلباکر پھر وہاں سے چلے گئے اور بعد میں کریگ پرائیر کو کی گئی ایک فون کال میں اعتراف کیا کہ انہوں نے ارلباکر کو قتل کیا ہے۔
© The Independent