امریکہ نے داعش خراسان کے رہنما ثنا اللہ غفاری کی شناخت یا ان کی موجودگی کے مقام کے بارے میں اطلاع دینے پر ایک کروڑ ڈالر تک کے انعام کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں روئٹرز کے مطابق اسی طرح اگست 2021 میں افغان دارالحکومت کابل کے ہوائی اڈے پر مہلک حملے کے ذمہ داروں سے متعلق معلومات فراہم کرنے پر بھی ایک کروڑ ڈالر تک کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے، جس میں 13 امریکی فوجیوں اور 170 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
داعش خراسان، داعش سے تعلق رکھنے والی علاقائی تنظیم ہے جو 2014 میں پہلی بار منظر عام پر آئی۔ اس تنظیم کو علاقے کی نسبت سے نام دیا گیا ہے۔ ماضی میں داعش خراسان گذشتہ سال اگست میں ختم ہونے والی مغربی حمایت یافتہ اشرف غنی حکومت اور طالبان دونوں کے خلاف لڑتی رہی ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے مطابق جون 2020 میں داعش نے ثنا اللہ غفاری کو داعش خراسان کا سربراہ مقرر کر دیا تھا اور وہ افغانستان بھر میں داعش کی کارروائیوں کی منظوری دینے اور ان کے لیے رقم کے بندوبست کے ذمہ دار ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امریکی وزارت خارجہ نے نومبر میں غفاری کو ’خصوصی طور پر نامزد کیا گیا عالمی دہشت گرد‘ قرار دے دیا تھا۔
کابل کے ہوائی اڈے پر 26 اگست کو خودکش حملہ اس وقت کیا گیا تھا، جب امریکی فوجی افغانستان پر طالبان کے کنٹرول کے بعد افراتفری کے عالم میں امریکیوں اور افغان شہریوں کے انخلا میں مدد کرہے تھے۔ اس موقعے پر 20 سال کی جنگ کے بعد امریکہ کی شکست کے احساس میں بھی اضافہ ہوا۔
اس صورت حال نے جوبائیڈن انتظامیہ کے لیے ان الزامات کا جواب دینا مشکل بنا دیا کہ امریکی وزارت خارجہ امریکی فوجیوں کو خطرے میں ڈالے بغیر پہلے ہی انہیں افغانستان سے نکال سکتی تھی۔
نومبر میں امریکی حکام نے کہا تھا کہ ان کا ماننا ہے کہ داعش خراسان چھ سے 12 ماہ میں افغانستان کے باہر حملے کی صلاحیت حاصل کر سکتی ہے۔