امریکہ: گھریلو تشدد کے خلاف قانون میں تاخیر، انجلینا جولی آبدیدہ

امریکہ میں گھریلو تشدد کے خلاف قانون 2018 کے آخر میں اپنی میعاد پوری کر چکا ہے جس کی تجدید میں تاخیر پر امریکی سینیٹرز کے سامنے بات کرتے ہوئے امریکی اداکارہ کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔

عالمی شہرت یافتہ امریکی اداکارہ انجلینا جولی امریکی سینیٹرز کے سامنے خواتین پر تشدد کے خلاف قانون کی تجدید میں تاخیر پر بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکہ میں خواتین کے خلاف تشدد کا قانون 2018 کے اواخر میں ختم ہو گیا تھا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امریکی سینیٹرز کے سامنے میڈیا کی موجودگی میں بات کرتے ہوئے انجلینا جولی نے کہا ’میں ان بچوں کو یاد کرنا چاہتی ہوں۔ جو اس وقت ڈرے ہوئے ہیں اور تکلیف میں ہیں۔‘

یہ الفاظ ادا کرتے ہوئے ان کی آواز بھر آئی اور انہوں نے اپنے آنسوؤں پر بمشکل قابو پایا۔

انہوں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ ’ان تمام افراد کو یاد کرنا چاہتی ہوں جن کے لیے یہ قانون بننے میں بہت دیر ہو گئی ہے۔‘

روئٹرز کے مطابق 1994 میں اس وقت کے سینیٹر اور آج کے امریکی صدر جو بائیڈن نے خواتین پر تشدد کے خلاف قانون کی حمایت کی تھی۔

2018 میں اس بل کی میعاد پوری ہو جانے کے بعد جو بائیڈن نے اس کی تجدید پر الیکشن مہم چلائی تھی۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ انجلینا جولی نے سینیٹرز کے سامنے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جو بھی گھریلو تشدد کا شکار رہا ہو وہ آپ کو بتا سکتا ہے کہ اس عمارت کے اندر طاقت سے وہ خود کو کتنا دور محسوس کرتے ہیں۔ قانون بنانے کی ایسی طاقت جو شاید انہیں تکلیف پہنچنے سے پہلے ہی بچا سکتی تھی۔

’بہت سے لوگ صرف اس وجہ سے تشدد والا ماحول چھوڑنے کے لیے کوشش کرتے رہ جاتے ہیں کیوں کہ انہیں بے وقعت ہونے کا احساس دلایا جاتا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے اس موضوع پر مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جب کانگرس خواتین کے خلاف تشدد کے قانون میں تبدیلی پر 10 سال کے لیے خاموشی اختیار کر لے تو یہ متاثرین کو بے وقعت ہونے کا احساس بڑھا دیتی ہے۔

’متاثرین سوچنے لگتے ہیں کہ شاید ان پر تشدد کرنے والا ٹھیک ہے۔ شاید میں واقعی کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔ اس لیے اس قانون کی منظوری کے لیے دیے جانے والا ووٹ امریکی سینیٹرز کے لیے اس سال کا سب سے اہم ووٹ ہو گا۔ بدصورت حقیقت یہ ہے کہ ہمارے ملک میں گھریلو تشدد کو معمول کا درجہ دیا جا چکا ہے۔‘

روئٹرز کے مطابق امریکی صدر نے ایک بیان میں کہا کہ ’مجھے خوشی ہے کہ امریکی سینیٹرز کا دو طرفہ گروپ اس بل پر مزید کام کر رہا ہے۔

’مجھے یہ بھی امید ہے کہ کانگرس بغیر کسی مزید تاخیر کے اس بل کو میری جانب تجدید کے لیے بھیج دے گی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ