پاکستانی نژاد جنوبی افریقہ کے کھلاڑی عمران طاہر کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 7 کی ٹیم ملتان سلطانز میں وہ کھیلتے تو بحیثیت غیر ملکی کھلاڑی ہیں، مگر انہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے وہ مقامی کھلاڑی ہوں۔
انڈپینڈنٹ اردو کے خصوصی پروگرام ’انڈی کی گوگلی‘ میں سابق ٹیسٹ کرکٹر مشتاق احمد سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’میں پنجابی اور اردو بولتا ہوں اور میری فیملی کا تعلق یہاں سے ہے، اس لیے مجھے تو گھر جیسا احساس ہوتا ہے۔‘
عمران طاہر کا کہنا تھا: ’میں نہیں سمجھتا کہ میں باہر سے آیا ہوں لیکن یہ ٹیگ میرے ساتھ جڑا ہوا ہے کیونکہ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے کھیلتا ہوں، جس پر میں ان کا شکر گزار ہوں۔‘
جب ان سے پوچھا گیا کہ آؤٹ کرنے بعد دوڑ کر جشن منانے کی وجہ کیا ہے؟ تو انہوں نے بتایا: ’یہ میرا سٹائل ہے جس کا مجھے بھی نہیں پتہ اور جب وکٹ لیتا ہوں تو کبھی ادھر جاتا ہوں کبھی ادھر، مگر ہاں جب بیوی (سٹیڈیم میں) آئی ہوئی ہو تو معلوم ہوتا ہے کہ کہاں بھاگنا ہے۔‘
ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ’اس طرح کا جشن میں انگلینڈ میں کلب کرکٹ کے دوران بھی مناتا تھا۔ کبھی ادھر بھاگتا تھا، کبھی ادھر اور وہ سمجھتے تھے یہ پاگل ہے۔‘
عمران طاہر نے مزید بتایا: ’آج میں جس مقام پر ہوں وہاں تک پہنچنے میں بہت کچھ کھویا اور پایا ہے۔ اس دوران جو سب سے انمول کھویا وہ میرے والدین تھے اور اس وقت میرا دل ٹوٹ چکا تھا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
عمران طاہر نے ماضی کے حوالے سے بتایا کہ: میں تین ہزار کی تنخواہ پر کام کرتا تھا اور میرا خواب تھا کہ میں قذافی سٹیڈیم میں کھیلوں، انٹرنیشنل کرکٹ کھیلوں۔‘
پاکستان سپر لیگ کو ’دنیا کا بہت بڑا برانڈ‘ قرار دیتے ہوئے عمران نے کہا: ’پوری دنیا کی لیگز میں ہر جگہ پی ایس ایل کی تعریف ہوتی ہے اور کھلاڑی اسے ایک مشکل لیگ قرار دیتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’میں چار سال سے یہاں کھیلنے آ رہا ہوں اور کبھی احساس نہیں ہوا کہ یہاں نہیں آنا۔ دنیا کو سمجھنا چاہیے کہ پاکستانی کتنا پیار کرنے والے قوم ہے اور یہ بالکل محفوظ جگہ ہے۔‘
عمران طاہر انٹرنیشنل کرکٹ میں 293 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔ انہوں کرکٹ کا آغاز پاکستان سے کیا اور انڈر 19 کرکٹ میں ملک کی نمائندگی کی۔
انہوں نے اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ بھی فروری 2006 میں لاہور لائنز کی جانب سے کراچی ڈولفنز کے خلاف کھیلا تھا۔
بعدازاں فروری 2011 میں جنوبی افریقہ کی شہریت حاصل کرنے بعد عمران طاہر نے پروٹیز کے لیے پہلا ایک روزہ میچ کھیلا۔