تین سو سال پرانے شراب خانے میں بھوت پر شراب گرانے کا الزام

پب کی مینیجر نے بتایا کہ پہلے پہل انہیں لگا کہ کسی صارف نے غلطی سے گلاس زمین پر گرایا لیکن سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلا کہ اس کے پیچھے ’ایک آسیب کا ہاتھ تھا۔‘

ڈن سٹیبل میں واقع  دی وائٹ سوان پب (گوگل میپس)

برطانیہ میں 300 سال پرانے شراب خانے کی مینیجر نے ایک واقعے، جسے وہ مافوق الفطرت قرار دیتی ہیں، میں ایک بھوت پریت پر ایک بیئر پنٹ (شراب کا بڑا گلاس) گرانے کا الزام لگایا ہے۔

37 سالہ نتاشا میگنن نے مشرقی انگلینڈ کی کاؤنٹی بیڈ فورڈ شائر کے ڈنسٹیبل قصبے میں واقع ’دی وائٹ سوان‘ نامی پب میں 20 سالوں تک خدمات انجام دی ہیں۔

انہوں نے اس واقعے کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے پہلے پہل سمجھا کہ شاید کسی شرابی نے غلطی سے گلاس زمین پر پٹخ دیا۔

تاہم بعد میں جب انہوں نے بار کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا مشاہدہ کیا تو وہ یہ دیکھ کر خوف زدہ ہو گئیں کہ گلاس کو فرش پر گرانے کے پیچھے ’ایک آسیب کا ہاتھ تھا۔‘

سکیورٹی فوٹیج، جسے بعد میں پب کے فیس بک پیج پر پوسٹ کیا گیا، میں کورز شراب کا بڑا گلاس قالین پر خود بخود گرتا ہوا دکھائی دیتا ہے جسے آس پاس بیٹھے ہوئے کسی بھی شخص نے نہیں چھوا تھا۔

یہ دیکھنے کے بعد انہیں یقین ہو گیا کہ اس کے پیچھے مافوق الفطرت طاقت کام کر رہی تھی۔

اب ایک علم غیب جاننے والی روحانی شخصیت کو اس امید پر پب بلایا جا رہا ہے کہ وہ قبر سے باہر بھٹکی ہوئی کسی روح کے ساتھ رابطہ قائم کرے۔

برطانوی اخبار ’دا مرر‘ کو واقعہ سناتے ہوئے نتاشا نے وضاحت کی: ’وہاں لوگوں کا کافی بڑا گروپ موجود تھا اور میں نے ان سے پوچھا کہ وہ یہاں گند کیوں پھیلا رہے ہیں۔ یہ فرش پر شراب کس نے گرائی ہے؟

’جس پر ان لڑکوں میں سے ایک نے کہا کہ یہ اس نے نہیں کیا۔ میں نے کہا اچھا پھر ٹھیک ہے لیکن میں ان پر یقین نہیں کر پا رہی تھی اور جیسے وہ کہہ رہے ہوں قسم سے یہ ابھی گرا ہے، میرے رونگٹے دیکھ لو۔‘

نتاشا نے اخبار کو بتایا: ’ہمارے ایک ریگولر گاہک کا حال ہی میں انتقال ہو گیا تھا اس لیے ہم نے سوچا کہ یہ شاید اسی کا کام ہو۔ وہ 84 سالہ آنجہانی کرس ہیرس کو ممکنہ طور پر اس شرارت کا ذمہ دار ٹہرا رہی تھیں۔

گریڈ ٹو لسٹ میں درج یہ عمارت جس میں اب دا وائٹ سوان پب قائم ہے، اصل میں اس عمارت کو صدیوں پہلے ایک پولیس سٹیشن کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا جہاں خطرناک مجرموں کی رہائش کے لیے اس کی اپنی جیل تھی اور اب بھی یہاں اس دور کے سٹون بیڈز موجود ہیں جن کبھی قیدی سوا کرتے تھے۔

نتاشا نے بتایا: ’میں 20 سالوں سے یہاں کام کر رہی ہوں اور میں نے حقیقت میں اس طرح کی چیزیں نہیں دیکھیں لیکن میں نے کچھ عجیب چیزوں کے بارے میں سنا ہے۔

تمام عملے نے پب میں اتنے سالوں سے چل رہے عجیب و غریب واقعات کے بارے میں باتیں سنی ہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈیلی میل کو اپنے تجربات کی وضاحت کرتے ہوئے نتاشا نے بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں تہہ خانے میں شراب کا سٹاک چیک کرتے ہوئے محسوس کیا کہ کوئی انہیں دیکھ رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ’کئی عرصے سے بہت سی ڈراؤنی چیزیں رونما ہو رہی ہیں۔‘

نتاشا نے کہا کہ ’صفائی کرنے والی ایک ورکر نے مجھے بتایا کہ اس نے بھورے رنگ کا کوٹ پہنے ہوئے ایک شخص کی شکل دیکھی تھی اور شیف نے بھی ایک شخص کو چمنی کے پاس سے گزرتے ہوئے دیکھا تھا یہ وہی جگہ ہے جس کے قریب پنٹ گرایا گیا تھا۔‘

ان کے بقول: ’ہم نے ماضی میں ایک گرے لیڈی (ریڈ کراس کے لیے کام کرنے والی کارکن) کی عمارت کی سیڑھیاں چڑھنے اور اترنے کے بارے میں عجیب قصے بھی سنے ہیں۔‘

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ