یوکرین پر حملے کا جواب: روس فٹ بال اور پوتن کراٹے سے باہر

یوکرین پر حملے کے جواب میں کھیلوں کی عالمی تنظیموں نے روس کی ٹیموں پر پابندیاں لگانے کے ساتھ روسی صدر ولادی میر پوتن کو ذاتی طور پر بھی نشانہ بنایا ہے۔

یوکرین پر حملے کے جواب میں کھیلوں کی عالمی تنظیموں نے روس اور روسی صدر کو نشانہ بنایا ہے جس کے بعد روس کی فٹ بال ٹیم عالمی کپ 2022 سے باہر ہو گئی ہے اور عالمی جوڈو فیڈریشن نے ولادی میر پوتن سے اعزازی صدارت اور تائیکوانڈو کی عالمی تنظیم نے اعزازی بلیک بیلٹ بھی واپس لے لیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق روسی صدر ولادی میر پوتن 2008 سے عالمی جوڈو فیڈریشن کے اعزازی صدر چلے آ رہے تھے جس سے وہ یوکرین پر حملے کے بعد محروم ہو گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے تائیکوانڈو کی عالمی تنظیم کے جاری کردہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’عالمی تائیکوانڈو نے فیصلہ کیا ہے کہ نومبر 2013 میں ولادی میر پوتن کو دی جانے والی نویں ڈان بلیک بیلٹ واپس لی جائے۔‘

اے ایف پی کے مطابق عالمی اور یورپی فٹ بال تنظیموں نے بھی روس کی فٹ بال ٹیم پر پابندی عائد کر دی ہے جس کے بعد روس عالمی فٹ بال کپ 2022 سے باہر ہو گیا۔

اس فیصلے سے روس کے وہ فٹ بال کلب بھی متاثر ہوں گے جو یورپ کے مختلف مقابلوں میں شرکت کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ روس کی مردوں کی ٹیم نے قطر میں ہونے والے عالمی فٹ بال کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے رواں ماہ مارچ میں میچ کھیلنے تھے اور خواتین کی ٹیم نے جولائی میں برطانیہ میں ہونے والی چیمپیئن شپ کے لیے کوالیفائی کر لیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے تمام کھیلوں کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی ہے وہ روس اور بیلا روس کے کھلاڑیوں کو عالمی مقابلوں میں شرکت سے روک دیں۔

اب تک آئیس ہاکی، باکسنگ، جوڈو، فینسنگ، رگبی، بیڈمینٹن، تائیکوانڈو اور فٹ بال کی عالمی تنظیموں نے روس اور بیلاروس پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

یوکرین کی ایلینا سویتولینا پہلی یوکرینی کھلاڑی تھیں جنہوں نے روسی کھلاڑی سے میچ کھیلنے سے انکار کر دیا تھا۔

فامولہ ون ریسنگ میں رشین گرینڈ پرکس کا انعقاد 25 ستمبر سے ہونا تھا جو اب منسوخ ہو چکی ہے کیوں کہ دفاعی عالمی چیمپیئن میکس ورسٹاپین اور چار مرتبہ عالمی چیمپیئن رہنے والے سباسٹین ویٹل نے کھل کر ریس میں شرکت کی مخالفت کی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا