کراچی: شہریوں کی سہولت کے لیے نصب ’کنٹینر واش روم‘

نجی فلاحی تنظیم سلمان صوفی فاؤنڈیشن کے منصوبے کے تحت بنائے گئے ٹوائلٹس کا مقصد پیدل چلنے والے افراد سمیت بسوں میں بیٹھے مسافر اور عوامی تفریحی مقامات پر خصوصاً خواتین اور بچوں کو صاف سھترے اور محفوظ عوامی ٹوائلٹ تک سہولت فراہم کرنا ہے۔

کراچی کےعلاقے لی مارکیٹ میں کوئٹہ بس سٹاب کے قریب ایک کنٹینر میں مردوں بچوں اور خواتین کے لیے واش رومز بنائے گئے ہیں۔

نجی فلاحی تنظیم سلمان صوفی فاؤنڈیشن کے منصوبے کے تحت بنائے گئے ٹوائلٹس کا مقصد پیدل چلنے والے افراد سمیت بسوں میں بیٹھے مسافر اور عوامی تفریحی مقامات پر خصوصاً خواتین اور بچوں کو صاف سھترے اور محفوظ عوامی ٹوائلٹ تک سہولت فراہم کرنا ہے۔

صاف باتھ نامی پراجیکٹ کے سپروائزر حافظ گدا حسین نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کراچی کے دو مقامات پر پورٹیبل کنٹینرز رکھے گئے ہیں، ایک طارق روڈ اور دوسرا لی مارکیٹ کے مصروف بس سٹاپ کے قریب۔

حافظ گدا حسین نے بتایا کہ ان پبلک ٹوائلٹس کی دن میں 10 یا 12 مرتبہ صفائی ہوتی ہے، جبکہ ٹیشو اور ہاتھ خشک کرنے والی مشین جیسی سہولیات بھی موجود ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ روزانہ اندازاً سو سے زائد لوگ یہاں رفع حاجت کے لیے رُخ کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا: ’مرد حضرات مساجد بھی جاسکتے ہیں لیکن اصل مسئلہ بچوں اور خواتین کا ہے جنہیں عوامی مقامات پر مشکلات کا سامنا تھا لیکن اب دن میں 25 سے 50 کے قریب خواتین روزانہ صاف باتھ کا رُخ کرتی ہیں۔‘

انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت یہ ادارہ پاکستان میں پانچ سو کے قریب صاف باتھ کنٹینرز لگانا چاہتا ہے۔

شہری کیا کہتے ہیں؟

صاف باتھ کنٹینر کے باہر کھڑے بلوچستان سے آئے شہری شعیب رسول نے بتایا کہ اس واش روم کا استعمال ایک اچھا تجربہ رہا۔ ’خواتین کو اکثر واش رومز کا مسئلہ درپیش ہوتا ہے لیکن یہاں میرے ساتھ خواتین بھی واش روم استعمال کرنے آئی ہیں اور الگ واش روم کی سہولت دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہیں۔‘

لی مارکیٹ بس سٹاپ کے قریب کھڑے رفیق احمد نامی نے بتایا: ’میں یہاں بس سٹاپ پرمنشی ہوں۔ یہاں حب چوکی سے روزانہ بسیں آتی ہیں۔ بسوں میں خواتین بھی موجود ہوتی ہیں۔ وہ صاف باتھ سےمستفید ہورہی ہیں۔ خاص طورپر خواتین کے لیے یہ بہت اچھی سہولت ہے۔‘

انہوں نے کہا حکومت کو نجی فلاحی تنظیموں کے ساتھ مل کر اس طرح کے مزید منصوبوں پر کام کرنا چاہیے تاکہ پبلک ٹوائلٹ کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔ 

مناسب ٹوائلٹ سے کیا مراد ہے؟

تنظیم کے سربراہ سلمان صوفی کے مطابق ایک پبلک ٹوائلٹ کا معیار تین امور پر منحصر ہے۔ ایک یہ کہ اس میں مرد، عورت، ٹرانس جینڈر اور خصوصی افراد کے لیے سہولت موجود ہو۔

دوسرا اس میں مسلسل صفائی ہوتی ہو کیوںکہ پبلک ٹوائلٹ گندے رہیں تو وہ ناقابل استعمال ہو جاتے ہیں اور ایسا اکثر مقامات پر ہوتا ہے۔

اور تیسرا ٹوائلٹ کا سیوریجکے نظام یا سیپٹک ٹینک کے ساتھ جڑنا بہت ضروری ہے تاکہ فضلہ وہاں پر اکٹھا نہ ہو۔

سلمان صوفی نے بتایا: ’پاکستان کے سیاحتی مقامات پر بیت الخلا کی مناسب سہولت نہیں ہے۔ عوامی بیت الخلا کی کمی سے پاکستان کو سالانہ 2.5 ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے۔ ‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان