حکام کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کا ایک سمندری جہاز ایران کے ساحل کے قریب ڈوب گیا ہے جس میں عملے کے 30 ارکان سوار تھے۔
سالم المکرانی کارگو کمپنی کے آپریشن منیجر کیپٹن نزار قدورا کے مطابق خلیج میں خراب اور طوفانی موسم کے دوران کارگو جہاز السالمی چھ الٹ گیا۔
کیپٹن قدورا نے بتایا کہ عملے کے 16 ارکان کو ریسکیو اہلکاروں نے بچایا اور دیگر 11 افراد جان بچانے والی کشتی کی مدد سے بچ گئے جبکہ ایک شخص کو قریبی ٹینکر نے بچا لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عملے کے دو ارکان ابھی بھی پانی میں تھے۔
کیپٹن قدورا نے بتایا کہ عملے میں سوڈان، بھارت، پاکستان، یوگنڈا، تنزانیہ اور ایتھوپیا کے شہری شامل تھے۔ یہ جہاز کاریں اور دیگر سامان لے کر عراق کے شہر ام قصر جا رہا تھا۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق یہ جہاز خلیج میں ایران کی اسلویہ بندرگاہ سے 30 میل دور ڈوبا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایجنسی کے مطابق سمندری حکام نے خراب موسم کو جہاز ڈوبنے کی وجہ قرار دیا ہے۔
خلیج تجارت کے لیے ایک بڑی آبی گزرگاہ ہے جس میں تیل کی دولت سے مالا مال خلیجی عرب ریاستوں سے کارگو جہاز اور تیل کی ترسیل بھی شامل ہے۔
خلیج میں بحری جہاز بہت کم ڈوبتے ہیں۔ تاہم موسم کی دیگر خرابیوں کے علاوہ ایک وجہ پورے خطے میں مٹی کے طوفان ہیں کیونکہ موسم سردی کے نسبتا سرد مہینوں سے گرمی کے جھلسا دینے والے دنوں میں تبدیل ہو رہا ہے۔
ایران کے موسمیاتی ادارے نے خبردار کرتے ہوئے بتایا کہ بدھ سے خلیج میں موسم شدت اختیار کرے گا اور تیز ہواؤں کی بھی وارننگ دی ہے جس کی وجہ سے خلیج میں سمندری سرگرمیاں متاثر ہوں گی اور ہفتے کے روز تک ساحل سمندر پر موجود تنصیبات کو نقصان پہنچے گا۔
ایران کے صوبہ بشہر میں ہوا کی رفتار 40 میل فی گھنٹہ سے بڑھ جانے کا امکان ہے۔
اس خبر میں ایسوسی ایٹڈ پریس اضافی کی رپورٹنگ شامل ہے۔
© The Independent