صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سلامتی اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور کسی بھی مہم جوئی کا فوری اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
اسلام آباد میں بدھ کو یوم پاکستان کی مرکزی تقریب سے خطاب میں صدر مملکت نے کہا: ’ہم وطن عزیز کی آزادی اور خودمختاری کو ہمیشہ عزیز رکھیں گے۔‘
صدر عارف علوی نے تقریب سے خطاب میں کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا: ’ہم ایک ذمہ دار ایٹمی قوت ہیں اور تمام ممالک سے امن چاہتے ہیں، تاہم میں یہ بات واضح کرنا چاہتا ہوں اور دشمن کان کھول کر سن لے کہ ہم اپنی سلامتی اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور کسی بھ مہم جوئی کا فوری اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا، جس طرح ہم جواب دیتے رہے ہیں۔‘
ساتھ ہی انہوں نے پڑوسی ملک بھارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا: ’جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی وجہ ہمارے ہمسایہ ملک کے توسیع پسندانہ عزائم اور اپنے زیر انتظام کشمیر پر اس کا غیر قانونی قبضہ ہے۔‘
انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر میں ان خلاف ورزیوں کا نوٹس لے کر عالمی قراردادوں پر عمل کروائے۔ بقول صدر مملکت: ’ہم انتظار کر رہے ہیں۔‘
صدر عارف علوی نے اپنے خطاب میں اسلام آباد میں ہونے والی دو روزہ او آئی سی کانفرنس کا بھی ذکر کیا اور کہا: ’پاکستان او آئی سی کا بانی رکن ہے اور ہماری خواہش ہے کہ اس ادارے کو مزید موثر بنایا جائے۔‘
انہوں نے اسلاموفوبیا پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ’دنیا میں اسلاموفوبیا کی بڑھتی ہوئی لہر نے مسلمانوں کو خطرات سے دوچار کیا ہے اور اسلاموفوبیا کو عالمی سطح پر روکنے کے لیے اقوام متحدہ میں او آئی سی اور پاکستان نے بڑی کوششیں کی ہیں، جن کے نتیجے میں اقوام متحدہ میں ایک قرارداد کی منطوری ہوئی، جس میں اس بات کو تسلیم کیا گیا کہ اسلامو فوبیا دنیا کے سامنے ایک بہت بڑا چیلنج ہے اور ہر سال 15 مارچ کو اسلاموفوبیا سے مقابلے کا دن منایا جائے گا اور دنیا اس بات کو تسلیم کرے گی کہ اسلاموفوبیا کو ختم کیا جائے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
صدر عارف علوی نے مزید کہا کہ ان مسائل کے حل تلاش کرنے کے لیے یہ بہترین موقع ہے کہ دنیائے اسلام اپنی قیادت کو پھیلائے اور مسلم امہ کے اتحاد کے لیے کام کرے۔ ’ہمیں یقین ہے کہ باہمی اتحاد سے ان تمام چیلنجز کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔‘
اپنے خطاب میں صدر عارف علوی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دی گئی قربانیوں اور ملک کو درپیش اندرونی و بیرونی خطرات اور سازشوں کا بھی تذکرہ کیا اور کہا: ’ہم نے اندرونی اور بیرونی سازشوں پر قابو پایا ہے اور کرتے رہیں گے اور میں اس سلسلے میں پاکستانی افواج کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔‘
صدر مملکت نے جعلی خبروں (فیک نیوز) جیسے چیلنجز کا بھی ذکر کیا اور کہا: ’میں قوم کے ہر طبقے بالخصوص علمائے اکرام، جن کے ساتھ مل کر ہم نے کووڈ 19 کا مقابلہ کیا، والدین اور اساتذہ سے کہتا ہوں اور میڈیا پر یہ ذمہ داری عائد کرتا ہوں کہ ان مسائل سے نمٹنے میں اپنا کردار ادا کریں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا: ’پاکستانی عوام قانون کی بالادستی چاہتے ہیں اور اس پر یقین رکھتے ہیں، ہمیں قائداعظم کا فرمان یاد رکھنا چاہیے اور قومی مفاد کے لیے کام، کام اور کام کو اپنا نصب العین بنانا ہوگا۔‘
یوم پاکستان کی تقریب پر او آئی سی کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ مہمان خصوصی تھے۔
پاکستانی افواج کے دستوں نے پریڈ میں شرکت کی، جبکہ فضائیہ کے جنگی طیاروں نے فلائی پاسٹ کیا۔