تحریک انصاف کے اراکین کو اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا حکم

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے تحریک انصاف کے تمام اراکین اسمبلی کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والے ارکان کے خلاف آرٹیکل 63 اے کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے  اسلام آباد میں 27 مارچ کو  جلسے سے خطاب کیا جہاں انہوں نے ایک ’خط‘ کا ذکر بھی کیا تھا (اے ایف پی)

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بطور سربراہ پاکستان تحریک انصاف اپنی جماعت کے تمام اراکین اسمبلی کو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ والے دن قومی اسمبلی جانے سے روک دیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے تحریک انصاف کے تمام اراکین اسمبلی کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ ہدایات کی خلاف ورزی کرنے والے ارکان کے خلاف آرٹیکل 63 اے کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

سات نکاتی خط میں کہا گیا ہے کہ جماعت کے تمام ارکان اسمبلی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ والے دن قومی اسمبلی میں نہ تو ووٹنگ کے لیے جائیں اور نہ ہی اجلاس میں شرکت کریں۔

اس کے علاوہ خط میں پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ ووٹنگ والے دن اجلاس میں شرکت نہ کریں اور نہ ہی دستیاب رہیں۔

عمران خان کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بات کرنے کے لیے متعین کردہ ارکانِ اسمبلی موجود ہوں گے۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے خلاف متحدہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر جمعرات 31 مارچ کو بحث ہونی ہے۔

اس سے قبل پیر کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد پیش کر دی گئی تھی جس کے بعد ڈپٹی سپیکر نے اجلاس جمعرات تک ملتوی کر دیا تھا۔

اس کے بعد اب عمران خان کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے تمام ارکانِ اسمبلی کو یہ خط لکھا گیا ہے جس میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام اراکین کو ان ہدایات پر صحیح معنوں میں عمل کرنا ہے۔

’اراکین زہن میں رکھیں کہ ان ہدایات کے پیچھے آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 63 اے ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہاں یہ بھی واضح کرتے چلیں کے آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے حوالے سے صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ میں بحث جاری ہے۔

عمران خان کے خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام ممبران پر واضح کر دیا گیا ہے کہ کوئی بھی رکن ان ہدایات کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا یا تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے کسی بھی پارلیمانی پارٹی، گروپ یا کسی کو بھی کسی بھی قسم کی کی مدد فراہم نہیں کر سکتا۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ان ہدایات کی کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کو آرٹیکل 63 اے کے تحت ’انحراف‘ کے طور پر دیکھا جائے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست