نیویارک شہر کے میئر ایرک ایڈمز نے آئندہ چند ماہ میں پاکستان کی ملکیت روزویلٹ ہوٹل میں قائم پناہ گزینوں کے پروسیسنگ سینٹر اور رہائشی منصوبے کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ایرک ایڈمز نے پیر کو ایکس پر جاری ایک ویڈیو پیغام میں کہا: ’روزویلٹ ہوٹل، جو تقریباً دو سال سے ہمارے پناہ گزینوں کے لیے آمد کا مرکز اور انسانی ہنگامی ردعمل اور امدادی مرکز کے طور پر خدمات انجام دے رہا ہے، آئندہ چند ماہ میں بند ہو جائے گا۔‘
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے ملکیتی ہوٹل کو دسمبر 2020 میں کرونا وبا کے باعث سیاحتی صنعت میں گراؤٹ کے بعد بند کر دیا گیا تھا۔
یہ ہوٹل ان 50 سے زائد پناہ گاہوں میں سے ایک ہے جنہیں نیویارک انتظامیہ نے حال ہی میں بند کر دیا ہے یا بند کرنے کا اعلان کیا ہے، کیونکہ ٹرمپ حکومت کی سخت امیگریشن پالیسیوں کی وجہ سے نئے پناہ گزینوں کی امریکہ آمد میں کمی واقع ہوئی ہے۔
صدر ٹرمپ نے اقتدار سنبھالنے کے بعد پناہ گزینوں کے لیے ایک مقبول شیڈولنگ ایپ سی بی پی ون تک رسائی ختم کر دی ہے اور امریکہ - میکسیکو سرحد پر سکیورٹی میں اضافہ کیا ہے۔
نیویارک انتظامیہ کے مطابق پناہ گزینوں کی امریکہ آمد میں کمی سے آئندہ تین مالی سالوں میں حکومت کو پانچ ارب ڈالر سے زائد کی بچت ہو گی۔
روزویلٹ ہوٹل مین ہٹن میں گرینڈ سینٹرل ٹرمینل اور پارک ایونیو کی کچھ مہنگی ترین عمارتوں کے قریب مرکزی مقام پر واقع ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دی نیویارک پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق نیویارک شہر کی انتظامیہ نے 2023 میں پی آئی اے کے ساتھ 22 کروڑ ڈالر کا تین سالہ معاہدہ کیا تھا تاکہ ہوٹل کو پناہ گاہ میں تبدیل کیا جا سکے۔
انتظامیہ نے ہوٹل کے ایک ہزار سے زائد کمروں کے لیے فی رات 202 ڈالر ادا کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
تب سے ہوٹل نے پناہ گزینوں کے لیے ایک مرکز کے طور پر خدمات انجام دی ہیں جہاں انہیں ویکسین، خوراک اور دیگر وسائل تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔
بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق نیویارک میں ہر ہفتے آنے والے مہاجرین کی تعداد چار ہزار کی بلند ترین سطح سے کم ہو کر 350 رہ گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ روزویلٹ ہوٹل نے 1,73,000 سے زائد پناہ گزینوں کو رہائش فراہم کی اور اسے مزید پناہ گزینوں کی آمد کی بھرمار سے نمٹنے میں مشکلات کا سامنا رہا۔
ایرک ایڈمز کا اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب ٹرمپ کی کابینہ کے رکن ویوک رام سوامی نے دسمبر 2024 میں پی آئی اے کے ساتھ نیویارک انتظامیہ کے معاہدے پر تنقید کی تھی۔
رام سوامی نے کہا تھا کہ ’غیر قانونی پناہ گزینوں کے لیے ٹیکس دہندگان کی رقم لینے والا ہوٹل پاکستانی حکومت کی ملکیت ہے، جس کا مطلب ہے کہ نیویارک کے ٹیکس دہندگان مؤثر طور پر ایک غیر ملکی حکومت کو ہمارے اپنے ملک میں غیر قانونی افراد کو پناہ دینے کے لیے ادائیگی کر رہے ہیں۔‘