ورلڈ کپ کے 30 ویں میچ میں پاکستان اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں آج لارڈز کے تاریخی میدان میں آمنے سامنے ہوں گی۔ پاکستان اگر سیمی فائنل کھیلنے کی امیدوں کو زندہ رکھنا چاہتا ہے تو اسے اس میچ میں ہر صورت فتح حاصل کرنی ہوگی۔
چوکرز کے نام سے مشہور جنوبی افریقہ کے لیے بھی یہ میچ بہت اہم سمجھا جا رہا ہے۔دونوں میں سے کوئی بھی ٹیم اس میچ میں فتح حاصل کرتی ہے تو اس کے پانچ پوائنٹس ہو جائیں گے۔ پاکستان اب تک اس ٹورنامنٹ میں 5 میچ کھیل چکا ہے جس میں سے تین میں اسے شکست جبکہ ایک میں فتح ملی ہے۔ سری لنکا کے خلاف میچ بارش کی نذر ہوگیا جس کی وجہ سے دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دے دیا گیا۔
جنوبی افریقہ نے بھی اب تک چھ میچ کھیل کر ایک میں فتح حاصل کی ہے جبکہ چار میں شکست اس کا مقدر ٹھہری جبکہ ایک میچ بارش کی نذر ہو گیا۔
ورلڈکپ کی تاریخ میں دونوں ٹیمیں اب تک چار مرتبہ مد مقابل آئی ہیں۔ تین بار جنوبی افریقہ جبکہ ایک بار پاکستان ٹیم نے فتح حاصل کر رکھی ہے۔ یہاں جنوبی افریقہ کا پلہ بھاری ہے۔
1992 میں جنوبی افریقہ نے اپنے پہلے ورلڈ کپ میں پاکستان کو شکست سے دو چار کیا۔ 1996 کے ورلڈ کپ میں بھی جیت پروٹیز کا مقدر ٹھہری۔1999 میں بھی جنوبی افریقہ نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے پاکستان کو مات دی اور پاکستان کے خلاف ورلڈ کپ مقابلوں میں اپنی ہیٹرک مکمل کی۔ لیکن 16 سال بعد 2015 میں پاکستان نے اس تاریخ کو بدل ڈالا اور ورلڈ کپ میں پہلی بار جنوبی افریقہ کو پاکستان کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بات کریں لارڈز کے میدان کی تو یہاں پاکستان نے ابھی تک 11 میچ کھیلے ہیں جن میں صرف 4 میں پاکستان کو فتح نصیب ہوئی۔ جنوبی افریقہ نے لارڈز میں چار میچز کھیلے ہیں اور تین میں اسے شکست جبکہ ایک میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ نے ایک دوسرے کے خلاف اب تک 78 میچ کھیلے ہیں جن میں سے پاکستان کو 50 میں شکست ہوئی ہے جبکہ 27 میچوں میں پاکستانی ٹیم فاتح رہی ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان ایک میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا۔