تقریباً نصف برطانویوں کا خیال ہے کہ شہزادہ چارلس کو تخت سے ہٹ جانا چاہیے۔
ایک سروے سے پتہ چلتا ہے کہ تقریبا نصف برطانوی شہریوں کا خیال ہے کہ پرنس آف ویلز کو ایک طرف ہٹ جانا چاہیے تاکہ ڈیوک آف کیمبرج بادشاہ بن سکیں۔
ایک ملٹی نیشنل مارکیٹ ریسرچ اور کنسلٹنگ فرم آئی پی ایس او ایس کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ 42 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ چارلس کو ہٹ جانا چاہیے تاکہ ان کا بیٹا ولیم تخت سنبھال سکے۔
24 فیصد لوگ سمجھتے ہیں کہ شہزادے کو ڈیوک کےلیے ایک طرف نہیں ہٹنا چاہیے جب کہ 29 فیصد کو اس معاملے کا زیادہ احساس ہی نہیں ہے۔
تاہم سروے سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ برطانیہ میں 48 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ چارلس اب بھی اچھا کام کر سکتے ہیں جبکہ 19 فیصد لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ اچھی طرح سے کام نہیں کر سکتےاور 27 فیصد سمجھتے ہیں کہ وہ نہ تو اچھا کام کریں گے اور نہ ہی برا۔
تحقیق میں 24 اور 25 مارچ کو دو ہزار55 برطانوی بالغ افراد کا انٹرویو کیا گیا تھا۔ اس تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ چارلس کو مثبت نظر سے دیکھنے والے افراد کا تناسب سال2018 کی نسبت بڑھ کر 43 فیصد ہو گیا ہے جو 11 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے۔
ایک تہائی سے زیادہ (36 فیصد) کا ان کی اہلیہ ڈچز آف کارنیوال کے لیے بھی یہی خیال ہے۔
تاہم برطانیہ میں ملکہ کے بارے میں اچھی رائے رکھنے کا امکان بہت زیادہ ہے، جن کے متعلق69 فیصد، ولیم 64 فیصد اور ڈچز آف کیمبرج کو 60 فیصد لوگ پسند کرتے ہیں۔
اس کے باوجود چارلس کے بارے میں رائے، ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس سے زیادہ ہے جن کی مقبولیت گزشتہ چار سالوں میں کم ہوئی ہے۔
آئی پی ایس او ایس کو معلوم ہوا کہ صرف 30 فیصد ہیری کو موزوں سمجھتے ہیں۔ جو سال2018 کی نسبت 35 فیصد پوائنٹس کم ہے - جبکہ صرف 24 فیصد میگھن کے بارے میں اچھی رائے رکھتے ہیں جو 16 پوائنٹس کم ہے۔
ورجینیا جیفری ، گھیسلین میکسویل اور جیفری ایپسٹین کے متعلق جنسی اسکینڈل کیس کے تناظر میں ڈیوک آف یارک کے بارے میں اب 10 میں سے سات (69 فیصد) مخالفانہ رائے رکھتے ہیں۔
تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ برطانوی، بادشاہت کے خاتمے اور شاہی خاندان کے دیگر افراد بشمول اینڈریو اور ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس کے معاملے پر کہاں کھڑے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
10 میں سے چار سے زیادہ افراد (44 فیصد) کا خیال ہے کہ بادشاہت کا خاتمہ برطانیہ کے لیے بدتر ہوگا- 22 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ یہ بہتر ہوگا۔
آئی پی ایس او ایس میں سیاسی تحقیق کے سربراہ گیڈیون سکینر نے کہا:’اس وقت صرف بہت کم لوگوں کا خیال ہے کہ بادشاہت کے بغیر برطانیہ بہتر ہوگا اور ملکہ اور ڈیوک اور ڈچز آف کیمبرج کی مقبولیت مضبوط ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ:’ مستقبل کی بات کریں تو نصف برطانوی مستقبل کی بادشاہ کی حیثیت سے شہزادہ چارلس پر اعتماد رکھتے ہیں اور چار سال پہلے کے مقابلے میں اب زیادہ لوگ انہیں مثبت انداز میں دیکھتے ہیں۔‘
تاہم شہزادہ ولیم کی مقبولیت ملکہ سے بہت کم پیچھے ہونے کے سبب برطانیہ کے لوگ اس لیے بھی حیران ہیں کہ کیا شہزادہ چارلس کو اپنے بڑے بیٹے کے حق میں ایک طرف ہٹ جانا چاہئے۔
لیکن شاہی خاندان کے طویل مدتی مستقبل کے لیے ان کے اقدامات اب بھی اہم ہیں۔