روسی صدر ولادی میر پوتن کو جمعے کو اس وقت ’جوہری فٹ بال‘ کے ساتھ دیکھا گیا جب وہ ایک انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان کی آخری رسومات میں شریک تھے۔
اس موقع پر صدر پوتن کے ہمراہ سیاہ سوٹ میں ملبوس ایک شخص کے پاس ایک بریف کیس موجود تھا جس میں جوہری حملے کے لیے درکار کوڈ موجود ہوتے ہیں۔
پوتن کی آمد سے پہلے کرائسٹ دا سیوئر کیتھیڈرل میں موجود تمام سوگواروں کو باہر نکال دیا گیا تھا کیونکہ روسی صدر قاتلانہ حملے کے خدشے کے پیش نظر انتہائی قوم پرست رہنما ولادی میر زیرینوسکی کو الوداعی خراج عقیدت پیش کرنے یہاں پہنچے تھے۔
کھلے تابوت کے سامنے صدر پوٹن گل دستہ اٹھائے ہوئے تھے جسے انہوں نے تابوت کے نیچے رکھا اور پھر صلیب کا نشان بنایا۔ جب وہ تعزیت کے لیے پہنچے تو کوئی بھی مسلح گارڈ تابوت کے پاس موجود نہیں تھا۔
ٹیلیگرام چینل VCHK-OGPU کی رپورٹ کے مطابق ولادی میر پوتن کی آمد پر چرچ کا ہال جہاں لوگ آنجہانی زیرینوسکی کی آخری رسومات جاری تھیں، لوگوں سے مکمل خالی کرا کیا گیا تھا یہاں تک کہ وہاں کرسیوں پر بیٹھے رشتہ داروں کو بھی باہر نکال دیا گیا تھا۔
امریکہ میں صدارتی فوجی معاونین کے ہاتھ میں موجود جوہری فٹ بال کی طرح روسی جوہری بریف کیس، جسے ’چیگیٹ‘ کہا جاتا ہے، بھی ہر وقت صدر کی پہنچ میں رہتا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ایسا ہی ایک بریف کیس وزیر دفاع اور چیف آف جنرل سٹاف کے ہمراہ بھی موجود ہوتا ہے۔
ولادی میر زیرینوسکی ایک انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان اور انتہائی قوم پرست ’لبرل ڈیموکریٹک‘ پارٹی کے سربراہ تھے۔ وہ یوکرین پر روس کے حملے کی تاریخ کی پیشگی پیش گوئی کرنے کے 15 ہفتوں بعد کووڈ سے چل بسے تھے۔
© The Independent