بھارت کے 2011 میں اپنے ہی میدانوں پر ورلڈ کپ جیتنے کے 11 سال بعد اس وقت کے کپتان مہیندر سنگھ دھونی کو اس جیت کا پورا کریڈٹ دیے جانے پر ایک بار پھر سے بات ہو رہی ہے۔
بات کرنے والے اور کوئی نہیں بلکہ 2011 ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم میں شامل سپنر ہربھجن سنگھ ہیں۔
معاملہ اس وقت شروع ہوا جب آئی پی ایل 2022 کے ایک میچ سے قبل ٹی وی چینل پر سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد کیف شریس ایئر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ایئر اپنی ٹیم کو فائنل میں لے گئے۔‘
یہ بات بظاہر ہربھجن سنگھ کو کچھ زیادہ پسند نہیں آئی اور انہوں نے کہا کہ ’مجھے ایک بات سمجھ نہیں آئی کہ شریس ایئر ٹیم کو فائنل میں لے گئے؟ تو کیا دیگر کھلاڑی گِلی ڈنڈا کھیل رہے تھے؟‘
اس پر تھوڑا ہنسی مذاق ہوا اور بات 2011 کے ورلڈ کپ پر چلی گئی۔
یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ 2011 ورلڈ کپ فائنل میں سری لنکا کے خلاف کپتان ایم ایس دھونی نے 91 رنز کی اننگز کھیلی تھی جبکہ اسی میچ میں اوپنر گوتم گمبھیر نے بھی 97 رن بنائے تھے مگر میچ کا بہترین کھلاڑی دھونی کو قرار دیا گیا تھا جس کے بعد سے دھونی اور گھمبیر موضوع بحث بن گئے تھے۔
اب سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ایک ویڈیو میں ہربھجن سنگھ کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ’جب آسٹریلیا نے ورلڈ کپ جیتا تو سرخیاں یہ تھیں کہ آسٹریلیا نے ورلڈ کپ جیتا ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید کہا کہ ’جب بھارت ورلڈ کپ جیتا تو سب نے کہا کہ ایم ایس دھونی نے ورلڈ کپ جیت لیا۔‘
ہربھجن سنگھ نے مزید کہا کہ ’تو کیا باقی 10 وہاں لسی پینے گئے تھے؟‘
Bhajji on ... But no hate for MS pic.twitter.com/4tXxc90lt6
— Arghya Dey (@91_arghya) April 11, 2022
وہ یہیں نہیں رکے بلکہ آگے کہا کہ ’دیگر 10 کھلاڑیوں نے کیا کیا؟ گوتم گھمبیر نے کیا کیا؟ یہ ایک ٹیم گیم تھی۔ جب سات سے آٹھ کھلاڑی اچھا کھیلتے ہیں تو ہی ٹیم جیتتی ہے۔‘
یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں بھی ہربھجن سنگھ سے جب ایم ایس دھونی سے تعلقات کے بارے میں سوال ہوا تھا تو انہوں نے جواب میں کہا تھا کہ ’بہت اچھا۔ میری ان سے شادی نہیں ہوئی ہے۔‘
بھارت اور سری لنکا کے درمیان 2011 ورلڈ کپ کا فائنل اپریل میں ہی کھیلا گیا تھا، اور یہی وجہ ہے کہ بھارت میں اس جیت کے حوالے سے ٹی وی چینلز پر بھی دوبارہ بات ہو رہی ہے۔