وقت کے ساتھ ساتھ بہت کچھ سامنے آئے گا: نواز شریف

مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ سچ ہمیشہ سامنے آتا ہے اور ابھی مزید باتیں سامنے آنا باقی ہیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف نے جمعے کو لندن میں صحافیوں سے گفتگو کی (تصویر: سکرین گریب، پی ایم ایل این ٹوئٹر اکاؤنٹ)

پاکستان میں سیاسی صورت حال پر لندن بھی آمد و رفت کا مرکز بنا ہوا ہے جہاں جمعے کو پاکستان پیپلز پارٹی کے بلاول بھٹو زرداری اور  جمعیت علمائے اسلام کے مولانا فضل الرحمٰن کے بھائی ضیاالرحمٰن نے حکومتی پارٹی مسلم لیگ ن کے رہنما میاں نواز شریف سے ملاقات کی۔

ن لیگ کے مطابق ضیاالرحمٰن کے ساتھ ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا جس میں اسحاق ڈار، عابد شیر علی اور مسلم لیگ ن برطانیہ کے عہدیدار بھی موجود تھے۔

اسی طرح پیپلز پارٹی کے مطابق پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نواز شریف کی دعوت پر افطار ان کی رہائش گاہ پر کی۔ اس دوران دونوں کے درمیان ملکی سیاست پر بات چیت بھی ہوئی۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد بلاول 21 اپریل کو لندن گئے جہاں انہوں نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے ملاقات کی اور دونوں نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔

جمعے کو پی ایم ایل این کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو بھی جاری ہوئی جس میں نواز شریف صحافیوں کے سوالوں کے جواب دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سچ ہمیشہ سامنے آتا ہے۔ انہوں نے کہا: ’اللہ تعالیٰ حق کو سامنے لاتے ہیں اور باطل کو مٹاتے ہیں۔ یہ سچ سامنے آ رہا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ابھی تو پانچ یا 10 فیصد سچ سامنے آیا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ بہت کچھ سامنے آئے گا اور ’یہ باطل مکمل طور پر مٹے گا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں اور آٹا چاول اور ادویات جیسی اشیا نہیں خرید پا رہے ہیں۔

نواز شریف نے کہا: ’کبھی نہیں سوچا تھا کہ پاکستان اس حال کو پہنچے گا جو آج دیکھ رہا ہوں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پنجاب کی صورت حال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ صدر پاکستان ملک کے صدر ہیں، عمران خان کے نہیں، وہ کیسے نئے وزیراعلیٰ سے حلف نہیں لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ قوم اسے بالکل تسلیم نہیں کرے گی۔

ان سے سوال کیا گیا کہ کیا صدر کو ہٹایا جا سکتا ہے تو انہوں نے کہا کہ وہ ایسے سوالوں کے جوابوں میں نہیں پڑنا چاہتے۔

یاد رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی طعبیت ناساز ہونے کی وجہ سے نئے وزیراعظم شہباز شریف کی حلف برداری میں شامل نہیں ہوئے تھے۔

پنچاب میں بھی حمزہ شہباز وزیراعلیٰ منتخب تو ہو گئے ہیں، مگر ان کی حلف برداری باقی ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے جمعے کو صدر ڈاکٹر عارف علوی کو پنجاب کے نومنتخب وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کا حلف لینے کے لیے نمائندہ مقرر کرنے کا حکم دیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان