جنوبی فرانس میں پراسیکیوٹرز کی جانب سے ایک بیس سالہ شخص پر لوگوں کو سوئی چبھونے کے ’پراسرار واقعات‘ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
سوئی کی مدد سے ہونے والے ان حملوں نے رواں سال کے آغاز سے پولیس اور حکام کو پریشان کر رکھا ہے۔
مذکورہ شخص کو حراست میں لینے کے بعد ان پر اتوار کو الزام عائد کیا گیا۔ یہ کارروائی 20 کے قریب افراد کی شکایت کے دو دن بعد کی گئی ہے۔
ان فرانسیسی شہریوں کا کہنا تھا کہ جمعے کی شام تولوں شہر میں ریویرا ساحل پر ٹیلی ویژن پر دکھائے جانے والے موسیقی کے پروگرام کی فلم بنانے کے دوران انہیں سوئی چبھو کر زخمی کیا گیا۔
تولوں میں پراسیکیوٹرز کے مطابق سوئی سے حملے کا شکار ہونے والی خاتون کو ہسپتال میں داخل کیا گیا جب کہ ان اطلاعات کے بعد پولیس طلب کرنا پڑی کہ سوئی سے حملے کے بعد مجمعے میں خوف پھیل گیا ہے۔
ملزم کی شناخت کرنے والی دو خواتین کا کہنا تھا کہ مذکورہ شخص نے ان پر حملے کی کوشش کی جس کے بعد ان پر سنگین اور پہلے سے طے شدہ مسلح تشدد کا الزام عائد کر دیا گیا۔
تولوں کے پراسیکیوٹر سیموئل فنیلز کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے موجودہ مرحلے پر ملزم نے الزامات سے مکمل طور پر انکار کیا ہے لیکن گواہوں کے بیانات کے پیش نظر پراسیکیوٹر آفس کا ماننا ہے کہ مقدمہ شروع کرنے اور انہیں جج کے سامنے پیش کرنے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں۔ (تاکہ ان پر فرد جرم عائد کی جا سکے۔)
تولوں میں ہونے والے حملے ’سال کے گانے‘ کے نام سے ہونے والے کانسرٹ کی ٹی ایف ون ٹیلی ویژن کے لیے براہ راست ریکارڈنگ کے دوران کیے گئے۔ یہ پروگرام اتوار کی رات نشر کیا گیا۔
رواں سال شروع ہونے کے بعد کم از کم سو واقعات رپورٹ کیے گئے جن میں میں نائٹ کلبز اور دوسری تقریبات کے دوران نوجوانوں کو سوئی چبھوئی گئی۔
نئے حملے
نئے حملے اختتام ہفتہ پر ہونے والے موسیقی کے دو پروگرامز کے دوران رپورٹ کیے گئے ہیں۔ چھ شکایات میں سوئی چبھونے کے حملوں سے متاثرہ افراد کی عمریں 17 اور 18 سال کے درمیان تھیں۔
یہ لوگ مشرقی فرانس میں بیلفورت میں منقعدہ تقریب میں شریک تھے۔ ان لوگوں کو ہاتھوں اور بازوؤں میں اچانک شدید چبھن محسوس ہوئی۔
مقامی پراسیکیوٹر ژاک ایدورد آندورو کا کہنا تھا کہ سات دوسرے افراد کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ انہیں جنوبی مغربی فرانس کے شہر وک فزینساک میں ہونے والے میلے میں سوئی چبھو کر زخمی کیا گیا۔ بعد ازاں پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کر لیا۔
سال کے آغاز سے ہونے والے حملوں کا زیادہ تر نوجوان خواتین شکار ہوئی ہیں۔ انہوں نے اکثر متلی، سر چکرانے اور شدید درد جیسی علامات کی شکایت کی اور بعد میں صرف یہ پتا چلا کہ ان کی جلد میں سوئی چبھوئی گئی تھی۔
فرانس بھر میں سوئی سے حملے کے کیس رپورٹ کیے گئے ہیں جن میں نانت اور رین کے مغربی شہروں سے لے کر جنوبی علاقے، بحر اوقیانوس کے ساحلی شہر اور فرانسیسی ایلپس شامل ہیں۔
حکام نے تمام متاثرین کو ہدایت کی کہ وہ خون کا ٹیسٹ کروائیں جب کہ بعض لوگوں کو ایڈز اور ہیپاٹائٹس سے بچاؤ کی ادویات دی گئی ہیں۔ ایسا دکھائی نہیں دیا گیا کہ متاثرین کو زہر یا منشیات سے آلودہ سوئی چبھوئی گئی۔
پولیس نے ملزمان کی شناخت اور یہ جاننے کی سرتوڑ کوشش کی کہ درحقیقت لوگوں کو کیا چیز چبھوئی گئی۔ آیا یہ ٹیکے میں استعمال ہونے والی سوئی تھی یا سادہ پِن۔