سندھ میں پابندی کے باوجود دیر تک کاروباری سرگرمیاں جاری

انڈپینڈنٹ اردو نے کراچی کے ایک علاقے فیڈرل بی ایریا میں واقع عائشہ منزل چورنگی پر رات دو بجے دورہ کیا اور دیکھا کہ وہاں آدھی رات کو بھی دن کا سماں تھا۔

بجلی بچانے کے لیے سندھ حکومت کے احکامات کے باوجود کراچی میں رات گئے تک دکانیں اور ہوٹلز کھلے رہتے ہیں، تجارتی مقامات پر بجلی کا بے دریغ استعمال اور شہر بھر میں لوڈشیڈنگ جاری ہے۔

محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے 17 جون تا 16 جولائی 2022 تک دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔

سندھ کے دارالحکومت کراچی کے مختلف علاقوں میں کیفے، ریستوران، ہوٹلز، اشیا خوردونوش اور دیگر سامان کی دکانیں رات دیر تک کھلی رہتی ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو نے کراچی کے ایک علاقے فیڈرل بی ایریا میں واقع عائشہ منزل چورنگی پر رات دو بجے دورہ کیا اور دیکھا کہ وہاں آدھی رات کو بھی دن کا سماں تھا۔ ناصرف ہوٹلز بلکہ تندور، آٹو پارٹس، سٹیشنری اور اس علاقے کی تقریبا سب ہی دکانیں کھلی ہوئی تھیں۔

ہر دکان و ہوٹل کی جگمگاتی لائٹوں سے میلے کا سا سماں لگ رہا تھا اور لوگوں کی آمد و رفت کا سلسلہ بھی جاری تھا۔

کراچی میں دن ڈھلنے کے بعد یہ رونق عام ہے کیوں کہ دن بھر گرمی کے باعث لوگ صرف شام اور رات کے اوقات میں موسم ٹھنڈا ہونے پر ہی باہر کا رخ کرتے ہیں۔

عائشہ منزل پر موجود فریش جوس کی دکان پر آئے گاہک سلمان علی نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے خبروں میں دیکھا تھا کہ دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔ سندھ حکومت کے احکامات اور پابندیوں کے بعد یہ ماحول غیر معمولی اور غیر قانونی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’میں اپنی فیملی کو یہاں جوس پلانے اس لیے لایا ہوں کیوں کہ یہ ہوٹل کھلا ہوا تھا۔ اگر ہوٹل بند ہوتا تو ہم یہاں کیوں آتے؟‘

چند روز قبل محکمہ داخلہ سندھ نے ملک بھر میں توانائی کے بحران کے پیش نظر مارکیٹس، بازاروں، دکانوں، شاپنگ مالز کو شب نو بجے تک بند کرنے کا حکم جاری دیا تھا۔

احکامات کے مطابق میڈیکل اسٹورز، اسپتالوں، پیٹرول پمپس، سی این جی اسٹیشنز، بیکریاں اور ملک شاپس پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔

جب کہ شادی ہالز، بینکویٹس اور شادی کی تقریبات شب ساڑھے 10 بجے تک ختم کرنی ہوں گی۔

صوبے میں تمام ہوٹلز، ریستوان، کافی شاپس اور کیفے شب 11 بجے تک ہی کھلے رہ سکتے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا