بلوچی زیورات کا پینٹنگز میں استعمال کرنے والی آرٹسٹ

ماشکیل سے تعلق رکھنے والی 26 سالہ بریشنا ریکی اپنی پینٹنگز میں بلوچی اور قدیم زیورات کا استعمال کرتی ہیں۔

بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ کی رہائشی 26 سالہ بریشنا ریکی کا تعلق صوبے کے پسماندہ ترین علاقے ماشکیل سے ہے. 

2019 میں بریشنا ریکی نے فائن آرٹس کی ڈگری مکمل کرنے کے بعد آرٹ میں دلچسپی لیتے ہوئے کچھ منفرد کرنے کا سوچا۔

وہ یہ چاہتی تھیں کہ ان کی بنائی گئی تخلیق نہ صرف منفرد ہو بلکہ یہ ان کے لیے مالی طور پر فائدہ مند کیرئیر بھی ثابت ہو، تو انہوں نے اپنی پینٹنگز میں روایتی بلوچی اور قدیم زیورات کو استعمال کر کے انہیں خوبصورت شاہکار میں بدل ڈالا۔ 

ان کی بنائی گئی پینٹنگز میں استعمال ہونے والے زیورات میں سے زیادہ تر قابل استعمال نہیں ہوتے جنہیں بریشنا ریکی دوبارہ قابل استعمال بناتی ہیں۔

بریشنا ریکی نے اپنے کام کو کاروبار کی شکل دینے کے لیے ’کرزما‘ کے نام سے ایک سٹوڈیو بھی بنایا ہے تاکہ اس کے ذریعے وہ اپنی پینٹنگز کو آن لائن کے علاوہ بھی فروخت کر سکیں۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا سٹوڈیو صوبے کی اور خواتین کو بھی پیٹنگز کی اس نئی شکل سے متعارف کرواتے ہوئے انہیں کاروبار کی شکل میں ڈھالنا سکھاتا ہے۔ 

بریشنا ریکی کے مطابق انہوں نے حال ہی میں پاکستان کی مشہور اداکارہ زیبا بختیار کو اپنی چار پینٹنگز فروخت کی جن میں سے صرف ایک تصویر ایک لاکھ 75ہزار روپے میں فروخت ہوئی۔

اس کے علاوہ کوئٹہ کے ایک مشہور شاپنگ مال میں ان کی بنائی گئی ایسی ایک پینٹنگ دو لاکھ 75 ہزار روپے میں بھی فروخت ہوئی۔ 

بلوچستان جیسے غریب صوبے میں ایک نوجوان خاتون کے لیے یہ کوئی چھوٹی کامیابی نہیں ہے کیونکہ بلوچستان وویمن بزنس ایسوسی ایشن کے مطابق صوبے میں 10فیصد سے بھی کم ایسی خواتین ہیں جو خود اپنے کاروبار کی مالک ہیں۔

بریشنا ریکی کی زیادہ تر تخلیق کی گئی پینٹنگز آٹھ فٹ سے بھی زیادہ بڑی ہیں جن کو مکمل کرنے میں انہیں چھ ماہ سے بھی زیادہ کا وقت لگتا ہے۔ 

بریشنا ریکی نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں بچپن سے پیٹنگنز کا کوئی خاص شوق نہیں تھا تاہم وہ چاہتی تھیں کہ آرٹ میں کوئی منفرد مقام حاصل کیا جائے۔

ان کے مطابق ان کی والدہ نے ان کے اس خواب کو پورا کرنے میں بھرپور معاونت فراہم کی۔ 

اب بھی ان کی پینٹنگز کے لیے زیورات اور دیگر اشیا ان کی والدہ ہی خرید کر لاتی ہیں۔ 

ان کے مطابق حالیہ مہنگائی کے باعث اب یہ زیورات بھی مہنگے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے وہ اب زیادہ زیورات کی خریداری نہیں کر سکتی اسی وجہ سے ان کی زیادہ تر توجہ اپنے سٹوڈیو پر ہے جس میں وہ دیگر خواتین اور طالبات کو اس جانب راغب کرنے اور انہیں بھی کاروبار کے ذریعے آمدنی کمانے کی جانب لانا چاہتی ہیں۔

بریشنا ریکی نے بتایا کہ حال ہی میں ان کی دو طالبات نے جو پینٹنگز بنائی تھیں انہوں نے انہیں آن لائن فروخت کرکے طالبات کو آمدنی کمانے کا موقع فراہم کیا۔ 

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی آرٹ