عامر لیاقت نے لاکر میں 25 کروڑ روپے رکھے تھے: والدہ دانیہ

عامر لیاقت حسین کی تیسری بیوی دانیہ ملک کی والدہ سلمیٰ بی بی نے انکشاف کیا ہے کہ عامر لیاقت سے شادی کے بعد ان کی بیٹی لوہے سے بنے کمرے میں رہتی تھی اور اس کمرے کے ایک خفیہ لاکر میں عامر لیاقت نے 25 کروڑ روپے رکھے تھے۔

عامر لیاقت اور دانیہ ملک کی شادی کی خبر فروری 2022 میں سامنے آئی تھی (تصویر: عامر لیاقت حسین/ انسٹاگرام)

پاکستانی سیاست دان، ٹی وی میزبان اور سابق رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی تیسری بیوی دانیہ ملک کی والدہ سلمیٰ بی بی کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت سے شادی کے بعد ان کی بیٹی لوہے سے بنے کمرے میں رہتی تھی اور اس کمرے کے ایک خفیہ لاکر میں عامر لیاقت نے 25 کروڑ روپے رکھے تھے۔

انہوں نے کہا کہ عامر لیاقت کو 15 کروڑ روپے مزید ملنے تھے، مگر اس سے پہلے ان کی اچانک موت ہو گئی۔ 

سلمیٰ بی بی کے مطابق: ’موت سے پہلے وہ رقم اسی خفیہ الماری میں رکھی تھی۔ اب تفتیش کی جائے کہ وہ رقم وہاں ہے یا نہیں؟‘

’اگر رقم وہاں نہیں ہے، تو یہ شک کیا جاسکتا ہے کہ کسی نے ان کو رقم کے لیے قتل کیا اور ایسی صورت میں ان کا پوسٹ مارٹم ہونا چاہیے۔‘ 

واضح رہے کہ منگل کو عامر لیاقت کی تیسری بیوی دانیہ ملک نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر سٹوریز شیئر کرتے ہوئے عامر لیاقت کی سابق بیوی بشریٰ اقبال کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چند الزامات لگائے تھے۔

دانیہ ملک نے لکھا تھا کہ ’بشریٰ اقبال عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم میں جان بوجھ کر تاخیر کروا رہی ہیں۔‘

انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ’بشریٰ اقبال مختلف لوگوں کے ذریعے دھمکیاں دے رہی ہیں کہ اگلی پیشی پر اگر دانیہ عدالت آئیں تو اچھا نہیں ہوگا۔‘ 

دوسری جانب بشریٰ اقبال کا کہنا ہے کہ ’میں ان لوگوں کو نہیں جانتی، یہ انتہائی سنجیدہ نوعیت کے الزمات ہیں۔ اگر کوئی ثبوت ہیں تو سوشل میڈیا کے بجائے عدالت میں لائے جائیں۔‘

سابق رکن اسمبلی عامر لیاقت حسین نو جون کو اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے، جس کے بعد 18 جون کو کراچی کی ایک مقامی عدالت نے معروف اینکر ڈاکٹر عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کا حکم دیا تھا۔

اس سلسلے میں جب انڈپینڈنٹ اردو نے دانیہ ملک کی والدہ سلمیٰ بی بی سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی دانیہ ملک اس وقت عدت میں ہیں اور کسی سے بات نہیں کر سکتیں۔ 

سلمیٰ بی بی نے بتایا کہ ’بشریٰ اقبال نے مختلف لوگوں کے ذریعے ان کی بیٹی دانیہ کو دھمکیاں دی ہیں۔‘ 

ان کے مطابق ’بشریٰ اقبال نے الزام عائد کیا ہے کہ میری بیٹی دانیہ کی وجہ سے عامر لیاقت شدید صدمے اور ڈپریشن میں تھے اور اسی صدمے میں ان کا انتقال ہو گیا۔ مگر ایسا نہیں ہے۔‘

’موت سے چار دن پہلے عامر لیاقت نے خود رابطہ کیا اور وہ میری بیٹی سے صلح کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے بڑے پیار سے بات کی، جس کے سارے ثبوت میرے پاس موجود ہیں۔‘ 

سلمیٰ بی بی کا کہنا ہے کہ ’عامر لیاقت ان کی بیٹی دانیہ کو پیار سے دانو بلاتے تھے اور موت سے چار دن پہلے انہوں نے میری بیٹی کو متعدد وائس میسجز کر کے پیار کا اظہار کیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’موت سے چار دن پہلے عامر لیاقت کی میری بیٹی کے ساتھ صلح ہوگئی تھی، جس کے سارے ثبوت ہیں اور ان میں کچھ ثبوت میری بیٹی یوٹیوب اور انسٹاگرام پر بھی ڈال چکی ہیں۔‘ 

انہوں نے کہا ہے کہ ’بشریٰ اقبال کا دعویٰ ہے کہ میری بیٹی دانیہ کے باعث عامر لیاقت ڈپریشن میں جاکر فوت ہوئے، اس لیے دانیہ کو پھانسی دو۔ تو اس کے لیے بھی یہ ضروری ہے کہ عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم ہو تاکہ پتہ چل سکے کہ ان کے موت کی وجہ کیا تھی۔ آپ کیوں پوسٹ مارٹم نہیں کرانا چاہتی؟۔‘ 

’بشریٰ نے آٹھ سال تک عامر لیاقت سے کوئی رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی انھیں واٹس ایپ یا انسٹاگرام پر کوئی میسج کیا۔ تو اچانک ان کی موت کے بعد آکر مالک بن رہی ہیں؟۔‘

عامر لیاقت کی تیسری بیوی کی والدہ کا کہنا ہے کہ ’عامر لیاقت کی جائیداد میں قانون اور شریعت کے مطابق سب کا حصہ بنتا ہے۔ میرے بیٹی کو کل جائیداد کا آٹھواں حصہ ملنا ہے۔ بشریٰ اقبال دھمکی دینا بند کریں اور پوسٹ مارٹم کرائیں تاکہ حقیقت کا پتہ چل سکے۔‘ 

سلمیٰ بی بی کے الزمات پر ردعمل جاننے کے لیے جب بشریٰ اقبال سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’یہ انتہائی سنجیدہ الزامات ہیں جو سوشل میڈیا پر مجھ پر لگائے گئے ہیں۔ سوشل میڈیا درست فورم نہیں ہے جواب دینے کے لیے، اس لیے میں نے جواب نہیں دیا۔‘

انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے بشریٰ اقبال نے کہا ’میں ان لوگوں کو نہیں جانتی، یہ انتہائی سنجیدہ نوعیت کے الزمات ہیں۔ میں نے کوئی دھمکی نہیں دی۔ اگر کوئی ثبوت ہیں تو سوشل میڈیا کے بجائے عدالت میں لائے جائیں۔‘

’یہ الزامات اس لیے لگائے گئے کیوں کہ میں نے کچھ دن پہلے دانیہ کے خلاف ایف آئی اے میں کیس درج کرایا  اس کے بعد ایسے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔‘  

’جمعرات کو عدالت میں کیس کی شنوائی تھی مگر دانیہ یا ان کی والدہ پیش نہیں ہوئی۔ ان کے پاس کوئی ثبوت ہے تو عدالت میں پیش کریں۔‘

سلمیٰ بی بی بتاتی ہیں کہ ’جب عامر لیاقت دانیہ کو لے عمران خان کے پاس گئے اور ان کی تصویر وائرل ہوئی تو اس کے بعد ایک شخص آیا اور عامر لیاقت کو 25 کروڑ روپے دے گیا، جس پر عامر لیاقت نے دانیہ کو بتایا کہ ان کو ایک ٹی وی چینل سے پیسے آئے ہیں۔ کل 40 کروڑ روپے ملنے ہیں، جن میں سے 25 کروڑ ملے ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان