لیں جی ہوگئی کوہلی کی واپسی

ایشیا کپ میں بدھ کو کھیلے گئے میچ میں ویراٹ کوہلی اور سوریا کمار یادیو نے جیسے اننگز کھیلی اس کے بعد اس میچ ہانگ کانگ کا واپس آنا مشکل دکھائی دے رہا تھا مگر ایسا ہوا نہیں۔

ویراٹ کوہلی نے رواں سال فروری کے بعد ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں نصف سنچری سکور کی ہے (اے ایف پی)

لیں جی۔ جس کا انتظار سب کو ہی تھا وہ دن آ ہی گیا اور دنیا میں کرکٹ کے ہر مداح کی جو خواہش تھی وہ شاید پوری ہو گئی ہے۔

جی ہاں، کنگ کوہلی از بیک۔ مطلب ویراٹ کوہلی آخرکار فارم میں واپس آ ہی گئے ہیں۔

ویسے تو پاکستان کے خلاف ایشیا کپ کے میچ میں ان کی دو شاٹس سے ہی اندازہ ہو گیا تھا کہ ان کی واپسی ہو رہی ہے مگر جس طرح کی اننگز انہوں نے ہانگ کانگ کے خلاف کھیلی وہ دیکھ کر یقین ہو گیا ہے کہ اب وہ فارم میں آ گئے ہیں۔

ایشیا کپ میں بدھ کو کھیلے گئے میچ میں ویراٹ کوہلی اور سوریا کمار یادیو نے جیسے اننگز کھیلی اس کے بعد اس میچ ہانگ کانگ کا واپس آنا مشکل دیکھائی دے رہا تھا مگر ایسا ہوا نہیں۔

ہانگ کانگ نے بولنگ میں رنز تو دیے مگر پھر جس انداز میں بیٹنگ کی وہ قابل تعریف ہے۔ میچ سے قبل کہا جا رہا تھا کہ انڈیا کے لیے یہ ایک آسان میچ ہو گا مگر کئی موقعوں پر انڈین کپتان کے کندھے اترے دکھائی دیے۔

ہانگ کانگ نے ٹاس جیت کر انڈیا کو بیٹنگ کی دعوت دی تو روہت شرما 21 اور کے ایل راہول 36 رنز بنا کر لوٹ گئے۔

لیکن ویراٹ کوہلی اور سوریا کمار یادیو نے جس انداز میں بیٹنگ کی اس سے لگ رہا تھا جیسے وہ ہانگ کانگ کو یہ بتا رہے ہوں کہ ان کا میچ دنیا بہترین ٹیم سے ہے۔

دونوں بلے بازوں نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 42 گیندوں پر 98 رنز جوڑے۔ ویراٹ کوہلی نے اپنے انداز میں بیٹنگ کی اور سوریا کمار یادیو نے اپنے انداز میں۔

ان بلے بازوں کی دھواں دار بیٹنگ کا اندازہ اس سے لگائیں کہ انہوں نے اپنی اننگز کے آخری تین اووروں میں 53 رنز سکور کیے۔

ویراٹ کوہلی نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں آخری بار نصف سنچری رواں سال فروری میں سکور کی تھی۔

اگر آپ کو یاد ہو تو سابق آسٹریلین کپتان اور سٹار بلے باز رکی پونٹنگ نے ایشیا کپ شروع ہونے سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اس ٹورنامنٹ میں ویراٹ کوہلی کی فارم میں واپسی ہو سکتی ہے۔

ویراٹ کوہلی نے 44 گیندوں پر 59 رنز بنائے جن میں تین چھکے اور ایک چوکا شامل تھا، جبکہ سوریا کمار یادیو نے صرف 26 گیندوں پر 68 رنز بنائے، جس میں انہوں نے چھ چھکے اور چھ ہی چوکے لگائے۔

دونوں ہی بلے باز ناٹ آؤٹ واپس لوٹے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جواب میں ہانگ کانگ کا آغاز بھی برا نہیں تھا، اس کی پہلی وکٹ 12 کے مجموعی سکور پر گر گئی تھی تاہم بلے باز اچھے رن ریٹ کے ساتھ کھیلتے رہے۔

ہانگ کانگ کے بلے بازوں نے اپنی اننگز میں پانچ چھکے اور 14 چوکے لگائے۔ بابر حیات نے جس انداز میں اننگز کا آغاز کیا اسے دیکھ کر لگ رہا تھا کہ وہ شاید انڈین بولرز کو ٹف ٹائم دیں گے اور انہوں نے ایسا کیا بھی مگر فنش نہ کر پائے۔

بابر حیات نے 35 گیندوں میں تین چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 41 رنز کی اننگز کھیلی۔

ان کے علاوہ کنچت شاہ نے 30 اور ذیشان علی نے 26 رنز سکور کیے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ انڈیا جیسے بولنگ لائن اپ بھی ہانگ کانگ جیسی ناتجربہ کار ٹیم کے صرف پانچ کھلاڑی ہی آؤٹ کر سکی، اسی طرح جس بولنگ اٹیک کے سامنے پاکستان ڈیڑھ سو بھی نہیں کر پایا تھا اسی کے خلاف ہانگ کانگ 152 رنز بنانے میں کامیاب رہا۔

ایوش خان اور ارشدیپ سنگھ سب سے زیادہ مہنگے بولر رہے جنہوں نے اپنے چار، چار اوورز میں بالترتیب 53 اور 44 رنز دیے۔

یہ سب کچھ پاکستان نے بھی دیکھا ہوگا، کیونکہ جس بولنگ نے پاکستان میں مشکل میں ڈالے رکھا وہ ہانگ کانگ پر زیادہ دباؤ ڈال نہیں سکا تھا، ہانگ کانگ ایک اچھے آغاز کے باوجود صرف اور صرف ناتجربہ کاری کی وجہ سے ہارا ہے۔

ایشیا کپ میں افغانستان کے بعد اب انڈیا نے بھی سپر فور کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔ اب جمعرات کو سری لنکا اور بنگلہ دیش میں سے ایک ٹیم آگے جائے گی جبکہ پاکستان اور ہانگ کانگ کے درمیان میچ کا فاتح سپر فور میں جگہ حاصل کرے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ