پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ نئے آرمی چیف کی تقرری آئین کے مطابق ہو گی اور پاکستان فوج کے موجودہ سربراہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
ہفتے کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ’نومبر میں وزیر اعظم شہباز شریف آئین کے مطابق نئے آرمی چیف کا تقرر کریں گے اور اس حوالے سے عمران خان جو باتیں کر رہے ہیں ان سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘
موجودہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ’آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے کوئی عمل شروع نہیں ہوا اور نہ ہی ایسی کوئی تجویز زیر غور ہے۔‘
وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ’عمران خان کا اقتدار کا نشہ ٹوٹ رہا ہے اس لیے وہ قومی سلامتی اور قومی وجود پر حملہ کر رہے ہیں۔‘
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’آرمی چیف کی تقرری کے بارے میں میڈیا میں اس طرح کی باتیں پہلے کبھی نہیں سنی گئیں لیکن عمران خان کی منفی سوچ سے یہ سب ممکن ہو رہا ہے۔‘
خواجہ آصف نے کہا: ’عمران خان ہر بات کو زیادہ سے زیادہ متنازع بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ اسی طرح انہوں نے آرمی چیف کی تقرری کو بھی متنازع بنانے کی پوری کوشش کی ہے لیکن ان کے کہنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ’اس حساس موضوع کو کسی بھی تنازع میں گھسیٹنے سے اجتناب کیا جانا چاہیے۔ سیاست دان پوری دنیا میں دست و گریبان ہوتے ہیں لیکن انہیں اپنے اختلافات میں اداروں کو متنازع نہیں بنایا چاہیے۔‘
’عمران خان اس قدر ملک دشمنی پر اتر آئیں ہیں کہ وہ کبھی اداروں کو متنازع بناتے ہیں، کبھی آرمی چیف کے تقرر کی بات کرتے ہیں اور کبھی کہتے ہیں کہ آئی ایم ایف پاکستان کو قرض نہ دے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خواجہ آصف کے مطابق اس طرح کی باتیں کرنے والے ’قوم کے مجرم‘ ہیں اور ان کے خلاف قانون کے مطابق ’کارروائی‘ بھی ہونی چاہیے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف چینی صدر شی جن پنگ کی دعوت پر نومبر کے پہلے ہفتے میں چین کا دورہ کریں گے۔
’چینی صدر کی جانب سے وزیر اعظم شہباز شریف کو یہ دعوت شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر ازبکستان کے شہر سمرقند میں ملاقات کے دوران دی گئی تھی جسے وزیر اعظم نے قبول کر لیا۔‘
ان کے مطابق روسی صدر ولادی میر پوتن نے بھی وزیراعظم کو دورہ ماسکو کی دعوت دی ہے اور شہباز شریف جلد ماسکو بھی جائیں گے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ چینی صدر نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران انہیں ایک موثر اور عملی رہنما قرار کیا اور سی پیک منصوبے کو بھرپور طریقے سے آگے بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔
خواجہ آصف کے مطابق شی جن پنگ نے پاکستان کو ہمہ وقت سٹریٹجک دوست قرار دیا۔ جبکہ روسی صدر نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات میں یوکرین پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ روس نے پاکستان کو گندم اور گیس برآمد کرنے پر بھی آمادگی ظاہر کی ہے۔ اس کے علاوہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان نے غیرمعمولی سیلاب کا سامنا کرنے والے پاکستان کی حمایت اور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
خواجہ آصف کے مطابق ’سیلاب کے بعد ملک کو قحط کی صورت حال کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ملک کو آج جس قدر استحکام کی ضرورت ہے ماضی میں کبھی نہیں رہی کیوں کہ سیاسی عدم استحکام کے باعث ہماری مدد کرنے والے دوست ملک مایوس ہوتے ہیں اور وہ حالات بھی سنبھل نہیں پاتے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کی موجودہ صورت حال میں سیاست کو کچھ دیر کے لیے ایک طرف رکھ دینا چاہیے، تمام سیاسی جماعتوں کو سیلاب متاثرین کی مدد کرنی چاہیے۔