گوجرانوالہ کے نواحی گاؤں بھدے شریف سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ سیدہ انیلا طالب نے اللہ تعالیٰ کے 99 ناموں پر نثری حمدیں لکھ کر عالمی اعزاز اپنے نام کر لیا ہے۔
ان کا نام انٹرنیشنل بک آف اچیومنٹ اور جیکی بک آف ورلڈ ریکارڈ سمیت کئی کتابوں میں درج ہو چکا ہے۔
61 ممالک کی طرف سے انٹرنیشنل بک آف پیس ایوارڈ جیتنے والی انیلا طالب مصنف بھی ہیں جہنوں نے اب تک مختلف موضوعات پر سات کتابیں لکھی ہے جب کہ چار کتابیں جلد ہی شائع ہو جائیں گی۔
انیلا طالب نائجیریا سے گولڈن سٹار حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی مصنف ہونے کا اعزاز بھی اپنے نام کرچکی ہے۔
انیلا طالب نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے اٹلی، امریکہ، سعودی عرب، مراکش، انڈونیشیا، فلپائن سمیت مختلف ممالک سے ایوارڈز مل چکے ہیں اور یہ صرف میرے لیے نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لیے فخر کی بات ہے، میری جہدوجہد ملک و قوم کے لیے ہے اور یہ جاری رہے گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
امن کے موضوع پر پندرہ سیکنڈ کے ایک ویڈیو مقابلے میں اچھی کارکردگی کی بدولت انیلا طالب میرٹ ایوارڈ اور شہزادی کے لقب سے بھی نوازی گئی ہیں۔
انہوں نے انڈیپنڈنٹ اردو کو مزید بتایا کہ ’اب تک ڈھائی ہزار بچیوں کو مفت قرآن پاک کی تعلیم اور ایک ہزار بچیوں کو ٹیکنالوجی کی مدد سے گھر بیٹھے بلامعاوضہ سلائی کڑھائی، کوکنگ اور انگلش لینگویج کورس سکھا چکی ہوں، میرا مقصد دیہاتی پسماندہ لڑکیوں کو تعلیم اور ہنر ایک ساتھ فراہم کرنا ہے اور میرا ارادہ ہے کہ مستقبل میں پاکستان کے 42 لاکھ یتیم بچوں کی معیاری تعلیم کے لیے فری سینٹر قائم کروں تاکہ دیہات کے بچیوں کا ٹیلنٹ دنیا کے سامنے لا سکوں۔‘
انیلا طالب کے والدین کے مطابق ’انیلا نے سولہ برس کی عمر میں ہی لکھنا شروع کیا تھا اور یہ ہمارے خاندان کی پہلی مصنفہ ہیں۔ بچپن میں ان کو اسلامی تعلیمات اور شاعری سے بے حد لگاؤ تھا لیکن پھر ان کی محنت اور لگن سے 61 ممالک سے ان کو ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔ جس پر صرف ہم نہیں بلکہ پورا گاؤں خوشی سے پھولے نہیں سما رہا اور پورا گاؤں جشن منا رہا ہے۔‘