ترجمان دفترخارجہ نے آج انڈپینڈنٹ اردو کو سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان ملتوی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے نئی تاریخوں کا اعلان جلد کیاجائے گا۔
ممتاز زہرا بلوچ، ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان ملتوی کردیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے 28 اکتوبر کو نیشنل پولیس اکیڈمی اسلام آباد میں پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کی آمد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی ولی عہد و وزیر اعظم محمد بن سلمان نے پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام کے لیے دس بلین ڈالر سرمایہ کاری کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
’سعودی ولی عہد جلد پاکستان آنے والے ہیں، پاکستان کی خوش حالی ان کی اپنی خوشی ہے، سعودی عرب ہمارا برادر ملک ہے۔‘
وزیراعظم نے سعودی عرب کے دورے کے موقع پر سعودی ولی عہد و وزیر اعظم محمد بن سلمان سے ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے عوام ایک رشتے میں منسلک ہیں ’میں ہر چیز کے لیے تیار ہوں، آپ منصوبوں کی فزیبلیٹی بنائیں جس میں نو سے دس ارب ڈالر کی آئل ریفائنری بھی شامل ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان مصر کے شہر شرم الشیخ میں منعقدہ کوپ 27 موسمیاتی کانفرنس کے دوران بھی ملاقات ہوئی تھی۔
وزیر اعظم آفس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ’محمد بن سلمان کے آئندہ دورہ پاکستان کے منتظر وزیر اعظم شہباز شریف پرامید ہیں کہ یہ دورہ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دے گا‘
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ دونوں فریقین نے برادر ممالک کے درمیان کثیر الجہتی شراکت داری مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
سعودی ولی عہد و وزیر اعظم محمد بن سلمان نے فروری 2019 میں پاکستان کا پہلا دورہ کیا تھا اور اس وقت کے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران کئی منصوبے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سعودی ولی عہد کے دورے میں دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری اور تعاون کے مختلف معاہدوں پر دستخط ہوئے تھے۔