فیفا اور قطر نے جمعے کو ورلڈ کپ کے آغاز سے صرف دو دن قبل ایک ’پالیسی یوٹرن‘ میں آٹھ سٹیڈیمز کے آس پاس بیئر کی فروخت پر پابندی لگا دی ہے۔
فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کا کہنا ہے کہ ’یہ فیصلہ عالمی کپ کے میزبان ملک قطر کے ساتھ ’مذاکرات‘ کے بعد کیا گیا ہے جو ایک اسلامی ریاست ہے جہاں کے قوانین کے تحت شراب نوشی پر سخت پابندی ہے۔‘
تاہم تنظیم نے اس اچانک اور حیران کن فیصلے کی مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
فیفا کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’قطر کے فیفا ورلڈ کپ 2022 کے سٹیڈیمز کے احاطے سے بیئر کے سیل پوائنٹس کو ہٹاتے ہوئے اس کے بجائے الکوحل فین زونز پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
فیفا ورلڈ کپ 2022 کا آغاز اتوار کو قطر اور ایکواڈور کے درمیان میچ سے ہونے والا ہے جہاں اس میچ سے قبل سٹیڈیمز میں بیئر کے درجنوں ٹینٹس پہلے ہی قائم کیے گئے تھے۔
قطر نے پیش گوئی کی ہے کہ 10 لاکھ سے زیادہ شائقین 29 روزہ ٹورنامنٹ کے لیے ان کے ملک کا دورہ کریں گے جب کہ فیفا کا بیئر بنانے والی کمپنی ’بڈوائزر‘ کے ساتھ طویل عرصے سے سپانسر شپ کا معاہدہ ہے۔
تنظیم کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ٹورنامنٹ کے منتظمین بڈوائزر کی ملکیتی کمپنی AB InBev کی فہم و فراست اور فیفا ورلڈ کپ قطر 2022 کے دوران ہر ایک کے احساسات سمجھنے کے لیے مشترکہ عزم اور تعاون کو سراہتے ہیں۔‘
نئی پابندی کے باوجود بیئر سٹیڈیمز کے وی آئی پی سویٹس میں دستیاب ہو گی جو عالمی فٹ بال کی گورننگ باڈی کے ذریعے فروخت کی جاتی ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ دوحہ میں فیفا کے مرکزی فین زون، کچھ نجی فین زونز اور تقریباً 35 ہوٹلوں اور ریستوران بارز میں بھی بیئر دستیاب رہے گی۔