پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک میں ہر جگہ مافیاز بیٹھے ہوئے ہیں اور ان میں سب سے بڑا ریئل اسٹیٹ مافیا ہے۔
عمران خان نے ’درپیش معاشی چینلجز‘ کے موضوع پر کراچی میں ہونے والے ایک سیمینار سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ سوچ نہیں سکتے کہ اس وقت ریئل اسٹیٹ مافیا کی طاقت کیا ہے۔‘
انہوں نے ملک کے معاشی حالات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’کوئی بھی جینیئس (ذہین) لے آئیں جب تک استحکام نہیں ہو گا حالات بہتر نہیں ہوں گے۔‘
’آج ہم کدھر کھڑے ہیں کسی کو بھی نہیں پتہ۔ جب تک الیکشن نہیں کرائیں گے ملک میں استحکام نہیں آئے گا۔‘
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جب انہوں اقتدار سنبھالا تو حالات بہت برے تھے۔ تحریک انصاف کی حکومت کے لیے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا۔ کسی حکومت نے برآمدات بڑھانے پر توجہ نہیں دی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات مدد نہ کرتے تو حالات مزید خراب ہو جاتے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ ’جب ہمیں پتہ چلا کہ میری حکومت کے خلاف سازش ہو رہی ہے تو میں نے شوکت ترین کو نیوٹرلز کے پاس بھیجا۔ میں نے کہا جن کو لایا جا رہا ہے ان کا تو 30 سال کا ٹریک ریکارڈ سب کے سامنے ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’جب میں نے کہا یہ لوگ ملک کو ڈیفالٹ کی طرف لے جائیں گے تو میرے خلاف ہی مقدمہ درج کر لیا گیا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’وہ کہہ رہے ہیں ہم سب کچھ اقتدار میں آنے کے لیے کر رہے ہیں لیکن جو ملک کا حال ہے ہم نے ہی اقتدار میں آنا ہے۔ یہ جتنی دیر کریں گے تحریک انصاف کو اتنا ہی فائدہ ہو گا۔‘
’ہم نے اپریل میں روس سے سستا تیل لینا شروع کر دینا تھا۔ امریکہ نے پورا زور لگایا کہ انڈیا روس سے تیل نہ لے لیکن انڈیا نے اپنے لوگوں کا مفاد دیکھا۔ ہم امریکہ کو سستا تیل لینے پر قائل کر سکتے تھے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’یہ حکومت پاکستان کو ادھر لے جائے گی جب سب کے ہاتھ سے چیزیں باہر نکل جائیں گی۔‘
’گیلپ سروے میں 88 فیصد سرمایہ کاروں کا موقف ہے کہ حکومت کی سمت غلط ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ان کا پہلا مطالبہ یہی ہے کہ صاف اور شفاف انتخابات ہوں۔ ’تحریک انصاف الیکشن جیت کر دوبارہ حکومت بنائے گی۔ ایسی حکومت آنی چاہیے جسے بھاری اکثریت حاصل ہو۔‘