پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز کھیل کے اختتام تک میزبان ٹیم نے سات وکٹوں کے نقصان پر 499 رنز بنا لیے۔
آغا سلمان 10 اور زاہد محمود ایک رنز کے ساتھ پچ پر موجود ہیں۔ راولپنڈی سٹیڈیم کی پچ اب تک بولرز کا قبرستان ثابت ہوئی ہے۔
پہلی اننگز میں انگلینڈ کے چار بلے بازوں نے سینچریاں بنائیں تو پاکستانی بلے باز بھی پیچھے نہ رہے اور انہوں نے اب تک تین سینچریاں بنا ڈالیں۔
ہفتے کو راولپنڈی میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز پاکستان نے اپنی پہلی اننگز کا دوبارہ آغاز کیا۔
دونوں اوپنرز عبداللہ شفیق اور امام الحق نے 181 سے سکور آگے بڑھایا اور بیٹنگ کے دو نئے ریکارڈز بنے۔
ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار دونوں ٹیموں کے اوپنرز نے پہلی اننگز میں سینچریاں سکور کیں۔
پاکستان کی جانب سے عبداللّٰہ اور امام نے جبکہ انگلینڈ کے بین ڈیکٹ اور زیک کراؤلی نے سینچریاں سکور کیں۔
عبداللّٰہ اور امام نے سب سے بڑی اوپننگ پارٹنرشپ قائم کرنے کا ریکارڈ بھی بنایا۔
انگلینڈ کو پہلی کامیابی 225 کے مجموعی سکور پر ملی۔ جب عبداللہ 109 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی دوسری وکٹ 245 کے مجموعی سکور پر اس وقت گری جب جیک لیچ نے امام کو بولڈ کیا۔ انہوں نے 121 رنز بنائے۔
پاکستان کے آؤٹ ہونے والے تیسرے بیٹر اظہر علی نے 27 رنز بنائے۔
بابر اعظم اور سعود شکیل کے درمیان چوتھی وکٹ کے لیے 123 رنز کی شراکت داری بنی جس کے بعد سعود 37 رنز بنا کر اولی رابن سن کی گیند پر کیچ آؤٹ ہو گئے۔
پانچویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی بابر تھے۔ انہیں جیک لیچ نے آؤٹ کیا۔ انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ کی آٹھویں سینچری 13 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے مکمل کی۔
وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان صرف 29 رنز بنا کر جیمز اینڈرسن کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
گرین شرٹس کے ساتویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی نسیم شاہ تھے وہ 15 رنز بنا کر ِول جیکس کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
پاکستان ابھی مہمان ٹیم کی پہلی اننگز کے سکور سے 158 رنز پیچھے ہے۔
جمعے کو انگلینڈ کی ٹیم پہلی اننگز میں 657 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔
پہلی اننگز میں بین ڈکٹ، زیک کرالی، اولی پوپ اور ہیری بروک کی سینچریاں شامل ہیں۔
نسیم شاہ نے تین، محمد علی نے دو اور حارث رؤف نے ایک وکٹ حاصل کی۔