پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ملتان میں جاری دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن مہمان ٹیم نے 281 رنز کی مجموعی برتری حاصل کر کے میچ پر اپنی گرفت مستحکم کر لی۔
انگلینڈ نے میچ کے دوسرے دن کے آغاز پر کپتان بابر اعظم کی وکٹ حاصل کر کے پاکستان کی مڈل آڈر کے لیے پریشانی کا سامان پیدا کر دیا۔
بابر اعظم اولی رابن سن کے پہلے اوور کی پہلی بال پر 75 رنز بنا کر بولڈ ہوئے۔
کپتان کے پویلین لوٹنے کے بعد ان کے نائب محمد رضوان کریز پر آئے تو انہوں نے مایوس کن بیٹنگ کا آغاز کیا اور 29 گیندوں پر ایک بھی رن بنانے میں ناکام رہے۔
اس دوران کریز پر جمے سعود شکیل 63 رنز پر جیمز اینڈرسن کی بال پر اولی کو کیچ دے بیٹھے۔ کچھ دیر بعد رضوان بھی 43 گیندوں پر محض 10 رنز بنا کر سپن بولر جیک لیچ کی بال پر بولڈ ہو کر چلتے بنے۔
رضوان کے لوٹنے کے بعد پاکستانی بلے بازوں کی وکٹیں خزاں کے پتوں کی طرح گرتی چلی گئی اور مڈل آڈر ایک بار پھر ایکسپوز ہو گیا۔
آغا سلمان چار، محمد نواز ایک، محمد علی اور زاہد محمود صفر پر آؤٹ ہوئے۔
آخری وکٹ پر فہم اشرف نے جرات مندانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 31 گیندوں پر 22 رنز بنا کر بہت سے بلے بازوں کو آئینہ دکھا گئے کہ ایسی وکٹ پر کیسے بیٹنگ کی جاتی ہے۔
ان کے آؤٹ ہونے کے بعد پاکستان کی پہلی اننگز لنچ سے چند لمحوں قبل 202 رنز پر سمٹ گئی۔
آج انگلش بولرز میں لیچ سب سے کامیاب ثابت ہوئے جنہوں نے چار پاکستانی کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
کھانے کے وقفے کے بعد مہمان ٹیم دوسری اننگز کے لیے میدان پر اتری تو زیک کراؤلی ابرار احمد کی ڈائریکٹ ہٹ پر تین رنز بنا کر رن آؤٹ ہو گئے۔
ول جیکس چار رنز بنا کر ابرار کی گگلی کا شکار بنے۔ جو روٹ 21 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے وہ بھی ان کی گھومتی گیند کو سمجھنے میں ناکام رہے اور عبداللہ شفیق کو کیچ تھما بیٹھے۔
روٹ کے بعد بین ڈکٹ بھی ابرار کی ’مسٹری بال‘ کو جج نہیں کر پائے جو گھوم کر سٹمپس سے جا ٹکرائی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
بین ڈکٹ نے ایک بار پھر شاندار 79 رنز بنا کر انگلینڈ کے مجموعی برتری کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
ڈکٹ کے آؤٹ ہونے کے بعد اولی پاپ غیر ضروری رن لینے کی کوشش میں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ یہ اس اننگز کا دوسرا رن آؤٹ تھا۔
دوسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو ہیری بروک 74 اور کپتان بین سٹوکس 16 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔
پاکستان کی جانب سے آج بھی ابرار چھائے رہے جنہوں نے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے اپنے پہلے میچ میں 10 وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔
کل جب میچ دوبارہ شروع ہو گا تو توقع ہے انگلینڈ پاکستان کو 350 رنز تک کا ہدف دے کر ایک بار پھر پاکستان کی ڈگمگاتی بیٹنگ لائن کو آزمائش میں ڈالنے کی کوشش کرے گا۔
(ایڈیٹنگ: بلال مظہر)