’افغان عبوری حکومت یقینی بنائے چمن جیسا واقعہ دوبارہ نہ ہو‘

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ افغانستان کی عبوری حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ ایسے واقعات دوبارہ نہ دہرائے جائیں۔

20 ستمبر 2022 کی اس تصویر میں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے قبل(اے ایف پی)

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے گذشتہ روز چمن میں ہونے والے فائرنگ کے واقعے کے حوالے سے کہا کہ افغان بارڈر فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ قابل مذمت ہے۔

چمن میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے کے حوالے سے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’افغانستان کی عبوری حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ ایسے واقعات دوبارہ نہ دہرائے جائیں۔‘

گذشتہ روز پیش آنے والے واقعے کے بعد چمن بارڈر کھلا ہے اور آمد و رفت کا سلسلہ معمول کے مطابق جاری ہے۔

واقعہ سرحدی دروازے دور پیش آیا تھا جس کے بعد گذشتہ رات پاکستان اور افغان حکام نے سرحد کو معمول کے مطابق کھولنے کا فیصلہ کیا تھا۔

قبل ازیں پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا تھا چمن میں افغان بارڈر فورسز کی فائرنگ کے بعد دونوں ممالک کے حکام آپس میں رابطے میں ہیں تاکہ صورت حال مزید خراب نہ ہو۔

دفتر خارجہ کی ترجمان نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئےاپنے بیان میں کہا کہ اس طرح کے افسوس ناک واقعات برادرانہ ممالک کے تعلقات کے مطابق نہیں ہیں۔ پاکستان نے افغان حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ زمہ داروں کے خلاف سخت ترین کارروائی کریں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ سرحد پر شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانا دونوں فریقین کی ذمہ داری ہے۔

گذشتہ روز پیش آنے والے اس واقعے پر افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ ’پاکستان افغانستان سرحد پر ہونے والے واقعے کے بارے میں متعلقہ حکام تفتیش کر رہے ہیں کہ یہ واقعہ کیوں پیش آیا۔‘

نجی ٹی وی چینل سیون نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’دونوں جانب سے مزید تناؤ سے اجتناب کیا جائے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیشہ پالیسی یہی رہی ہے کہ جو بھی مسئلہ ہو وہ دونوں برادر ملکوں کے درمیان پرامن طریقے سے اور سفارتی سطح پر حل کیا جائے۔‘

اُدھر پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’افغان باڈر فورسز نے مارٹر گولہ اور بھاری اسلحے سے چمن کی شہری آبادی پر بلا اشتعال اور اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چھ افراد شہید اور دیگر 17 زحمی ہوگئے ہیں۔‘

بیان میں آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’پاکستان کے سرحدی اہلکاروں نے اس جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا ہے لیکن علاقے میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے سے گریز کیا ہے۔‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے کابل میں موجود افغان حکام سے بھی رابطہ کیا ہے تاکہ انہیں اس معاملے کی سنگینی سے آگاہ کیا جائے۔

پاکستان نے مستقل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے افغان حکام سے سخت کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

اس سے قبل سول ہسپتال چمن کے ڈاکٹر اختر نے انڈپینڈنٹ اردو کو فون پر بتایا تھا کہ سول ہسپتال میں 24 افراد کو لایا گیا ہے جن میں سات افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ زخمیوں کا علاج جاری ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے پاکستان اور افغانستان کے سرحدی شہر چمن میں سرحد پار سے فائرنگ اور گولہ باری پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے اتوار کو جاری کیے جانے والے بیان میں پاکستانی شہریوں پر حملے کی مذمت کی ہے اور پاکستانی شہریوں کے ہلاک اور زخمی ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے بلوچستان حکومت سے متاثرہ شہریوں کی بھر پور معاونت و مدد کرنے کی درخواستکی ہے۔

رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ پاکستان افغانستان سرحد پر پیش آنے والے افسوس ناک واقعے سے متعلق تفصیلات جمع کی جارہی ہیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے فائرنگ اور راکٹ کے واقعے پر تشویش کا اظہار کیا اور اس کے نتیجے میں شہریوں کے جانی نقصان پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔

صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے مطالبہ کیا ہے کہ افغان حکام حملہ آور کو گرفتار اور پاکستان کے حوالے کریں اور اس کے علاوہ کابل اور اسلام آباد کی سطح پر جلد فلیگ میٹنگ کا انعقاد کیا جائے۔

ان کے مطابق: ’قیام امن، انسداد دہشت گردی اور دوطرفہ تعلقات کی بہتری کے لیے موثر سرحدی انتظام ناگزیر ہے۔‘

صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے ہلاک ہونے والے افراد کے لیے دعا کی ہے۔

مزید پڑھیے: کیا واقعی طالبان آ چکے ہیں؟

وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر سیکریٹری صحت بلوچستان صالح محمد ناصر نے سول ہسپتال کوٸٹہ، سی ایم سی ہسپتال کوٸٹہ اور ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔

تمام کنسلٹنٹس، ڈاکٹرز، فارماسسٹس، سٹاف نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف کو ہسپتالوں میں طلب کر لیا گیا ہے۔ایک جاری بیان کے مطابق انہوں نے امید ظاہر کی کہ وفاقی حکومت سفارتی سطح پر اس مسئلے کے فوری اور موثر حل کو یقینی بنائے گی۔

 مزید پڑھیے : ہمارا مقصد افغانستان کو پاکستان پر حملوں کا لانچ پیڈ نہ بننے دینا ہے: امریکہ

وزیر اعلیٰ نے چمن کی ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ شہریوں کو بھرپور معاونت کی فراہمی کی ہدایت کی۔ اس کے ساتھ انہوں نے صوبائی سیکریٹری صحت کو کوئٹہ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی کے نفاز اور زخمیوں کو فوری طور پر کوئٹہ منتقل کرنے کی بھی ہدایت کی۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان